قبل اسلام کے دور میں اس وادی کو الاردھ کہا جاتا تھا۔(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب میں موسم سرما اپنا زور دکھا رہا ہے جبکہ کورونا وائرس وبا میں تیزی کئی ممالک کو لاک ڈاؤن کی جانب واپس دھکیل رہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مملکت میں لوگ ایسے حالات میں کھلی جگہوں کا رخ کر رہے ہیں تاکہ وہ پرسکون ماحول میں سماجی فاصلے کو قائم رکھتے ہوئے لطف اٹھا سکیں۔
سعودی عرب میں کیمپنگ بھی کی جاتی ہے جس میں مقامی افراد مختلف علاقائی رقص، لذیذ پکوانوں اور کھیلوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ یہ سرگرمیاں سارا دن اور رات گئے تک جاری رہتی ہیں۔
وادی حنیفہ ایک ایسا مقام ہے جو نوجوانوں اور فیملیز کےلئے خاص کشش رکھتاہے۔ یہاں لوگ سرد موسم سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ یہ وادی ریاض کے مضافات میں واقع ہے۔
قبل اسلام کے دور میں اس وادی کو الاردھ کہا جاتا تھا تاہم جب علاقے میں بنی حنیفہ نامی قبیلہ آباد ہوا تو اس وادی کا نام بھی حنیفہ رکھ دیاگیا۔ یہ وادی شمال مشرق سے جنوب مغرب تک 120کلو میٹر میں پھیلی ہوئی ہے۔
یہ وادی ایک زمانے میں فضلے کی آماجگاہ رہی ہے، آج یہاں آبی گزرگاہیں، سرسبز راہداریاں، پیدل چلنے کے راستے،تفریحی مقامات ، باغات اور کھیت موجود ہیں۔
یہاں تفریح کے لئے آنے والے قدرتی حسن اور حسین مناظر سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
درعیہ گیٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسرجیری انزریلو نے کہا ہےکہ یہ وادی اس لئے معروف تھی کیونکہ یہاں پانی، غذا، تحفظ اور چھاؤں سمیت وہ سب موجود تھا جس کی انسان کو ضرورت ہوتی ہے ۔
یہ وہ مقام تھا جہاں لوگ آباد تھے، اپنے خاندانوں کو پالتے تھے اور مل جل کر رہتے تھے۔
جیری انزریلو نے بتایا ہے کہ آئندہ برس ایسی دلچسپی کے حامل متعدد نئے مقامات کا افتتاح کیا جائے گا جو وادی حنیفہ کی ترقی کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پام کے ہزاروں درخت لگا رہے ہیں، بڑے پارک بنا رہے ہیں۔ ہم پالتو جانور اور گھوڑے بھی یہاں رکھیں گے۔
پیدل چلنے اور جاگنگ کرنے کے لئے ٹریکس بنائیں گے۔کیفے ، ریستوران اور چڑیا گھر بھی تعمیر ہوں گے۔ وادی میں تفریح اور متعدد کھیلوںکی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔
وادی حنیفہ کی سیر کے لیے آنے والے افنان احمد نے بتایا ہے کہ کووڈ19کی موجودگی میں جب لوگ بیرون ملک سفر نہیں کر سکتے، انہیں کسی ایسے مقام کی ضرورت ہے جہاں وہ سکون کا سانس لے سکیں۔
وادی حنیفہ ایسا مقام ہے جو خوبصورت مناظر کا مجموعہ ہے، لوگ یہاں آ کر پرسکون ماحول میں لطف اٹھا سکتے ہیں۔