افغانستان کی قومی مفاہمتی کونسل کے ترجمان فریدون خوازون نے بتایا ہے کہ ’مذکرات کا اگلا دور پانچ جنوری کو دوحہ میں شروع ہوگا۔‘
قومی مفاہمت کی اعلیٰ کونسل ملک میں امن عمل کی سربراہی کر رہا ہے۔
فریدون نے ٹویٹ کیا کہ ’کونسل کی سربراہی کمیٹی نے دوحہ میں مذاکرات منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ قبل ازیں جن ممالک نے مذاکرات کی میزبانی کی پیشکش کی تھی، کورونا وائرس کی وجہ سے انہوں نے اپنی پیشکش واپس لے لی۔
رواں برس کے فروری میں طالبان اور امریکہ کے درمیان دوحہ میں امن معاہدہ طے پایا تھا تاہم اس کے باوجود حالیہ عرصے میں افغانستان میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔
ستمبر میں دونوں فریقین کے مابین مذاکرات تنازعات اور سست روی کا شکار تھے۔ دو دسمبر کو دونوں فریقین مذاکرات کے طریقہ کار پر رضامند ہوئے تھے۔
افغان طالبان نے کہا تھا کہ مذاکرات کے طریقہ کار کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ افغانستان کی قومی مفاہمتی کونسل کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ نے اس پیش رفت کو ایک ابتدائی اہم قدم قرار دیا تھا۔