خواجہ آصف کا ایک روزہ ریمانڈ، ’پارٹی توڑنے کی کوشش ہو رہی ہے‘
خواجہ آصف کا ایک روزہ ریمانڈ، ’پارٹی توڑنے کی کوشش ہو رہی ہے‘
بدھ 30 دسمبر 2020 9:47
خواجہ آصف کو نیب نے منگل کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا (فوٹو:روئٹرز)
احتساب عدالت اسلام آباد نے مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما خواجہ آصف کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں جمعرات تک لاہور احتساب عدالت پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
بدھ کو نیب کی جانب سے خواجہ آصف کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں نیب نے ان کے دو روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا کی تھی تاہم عدالت کی جانب سے انہیں آج بدھ کو ہی لاہور منتقل کرنے اور بدھتک لاہور احتساب عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
عدالت میں پیشی سے قبل صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ’دو اڑھائی سال سے پارٹی توڑنے کی کوشش ہو رہی ہے، مجھے چارج شیٹ دی گئی کہ میرے اثاثے بڑھ گئے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ابھی تک مجھ سے کوئی تفتیش نہیں کی گئی ہے۔‘
خواجہ آصف کو نیب نے منگل کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا۔ بدھ کو عدالت کے احاطے میں مسلم لیگ نواز کے رہنماؤں احسن اقبال، رانا ثنا اللہ اور مریم اورنگزیب نے ان سے ملاقات کی۔
اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ابھی تک ان کی پارٹی کی جانب سے اسمبلیوں سے استعفے دینے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے نہ ہی پی ڈی ایم نے استعفوں کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا ہے۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ’خواجہ آصف کی گرفتاری سے پیغام ایک ہی ہے کہ یہ جبر اور ظلم ہے۔‘ (فوٹو:روئٹرز)
ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں ن لیگ کا حصہ لینے کے حوالے سے بھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
رانا ثنا اللہ کے بقول ’خواجہ آصف اپنی پارٹی اور قیادت کے ساتھ مخلص ہیں، گرفتاری سے پیغام ایک ہی ہے کہ یہ جبر اور ظلم ہے۔‘
انہوں نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ یہ پی ڈی ایم اور ن لیگ کو پوری طاقت سے دبانے کی کوشش کریں گے۔
عدالت میں سماعت کے دوران خواجہ آصف کے وکیل نے فوری رہائی کی درخواست دی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔ وکیل کا کہنا تھا کہ ’نیب پنڈی نے خواجہ آصف کے خلاف تحقیقات شروع کیں، گرفتار نیب لاہور نے کر لیا ہمیں ابھی تک گراؤنڈ آف اریسٹ (گرفتاری کی وجوہات) بھی نہیں ملے۔‘
اس موقع پر عدالت نے نیب کو ہدایت کی کہ وکیل کو گراؤنڈ آف اریسٹ دے دیں۔