سعودی عرب میں کورونا وائرس کی وجہ سے احتیاطی تدابیر اختیارکرتے ہوئے بین الاقوامی سفر پر عارضی پابندی عائد کی گئی ہے۔ بیرون ملک سے مسافروں کی آمد یا پابندی میں اضافے کے حوالے سے اتوار کو حکومتی سطح پر اعلان کیا جائے گا جس کی خبر اردونیوز میں فوری طور پر شائع کر دی جائے گی۔
فی الحال صرف مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کو اپنے ملک جانے کی سہولت فراہم کی گئی ہے تاکہ وہ افراد جنہوں نے خروج وعودہ یا فائنل ایگزٹ ویزہ حاصل کیا ہوا ہے وہ اپنے مقررہ وقت کے مطابق سفر کر سکیں۔
یاد رہے پابندی کے نفاذ کا مقصد لوگوں کو اس وبائی مرض سے محفوظ رکھنا ہے جس نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ اس حوالے سے سعودی حکومت نے ویکسینیشن کی مفت سہولت فراہم کی ہے جس سے غیر ملکی بھی مستفید ہو سکتے ہیں۔
کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگوانے کے لیے وزارت صحت کی ایپ ’صحتی‘ کے ذریعے رجسٹریشن کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

اردو نیوز کے قارئین کی جانب سے خروج وعودہ اور فائنل ایگزٹ کے حوالے سے ارسال کیے جانے والے سوالات کے جوابات حاضر خدمت ہیں۔
ابو انس یاسر: میرا ویزہ سائق خاص کا ہے، 4 ماہ کی چھٹی آیا تھا جو 14 جنوری کو ختم ہوگی، معلوم یہ کرنا ہے کہ اگر اس دوران سعودی عرب کے لیے سفر پرپابندیاں ختم نہیں ہوئیں تو کیا میرا خروج وعودہ از خود تجدید ہو جائے گا؟
جواب: سعودی حکو مت کی جانب سے گزشتہ برس آنے والی کورونا کی وبا کے دوران غیر ملکیوں کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں تین ماہ کی مفت توسیع کی گئی تھی۔
وبا کے اثرات کم ہوتے ہی حکومت کی جانب سے محدود پیمانے پر سفری پابندیاں اٹھا لی گئی تھیں تاہم برطانیہ اور یورپی ممالک میں کورونا کی نئی شکل کی وجہ سے احتیاطی طور پر حکومت نے دبارہ عارضی طورپربین اقوامی سفر پر پابندی عائد کر دی ہے۔
موجودہ پابندی محدود مدت کے لیے لگائی ہے امید ہے کہ جب تک آپ کی واپسی کا وقت ہوگا اس وقت تک پابندیاں ختم ہو جائیں اگر ایسا نہ بھی ہوا تو آپ اپنے کفیل سے کہہ کر اپنے خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کراسکتے ہیں اس کےلیے حکومت نےابشر سسٹم پر سہولت فراہم کی ہے جہاں مطلوبہ مدت کے لیے فیس جمع کرانے کے بعد خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرائی جا سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
-
کفالت کی تبدیلی، کفیل کی اجازت کے بغیر کن حالتوں میں؟
Node ID: 528661 -
تجرباتی مدت میں آجرسے اختلاف پر کیا کرنا چاہیے؟
Node ID: 528926
یاد رہے تاحال حکومت کی جانب سے مفت توسیع کے بارے میں کسی قسم کے احکامات جاری نہیں ہوئے اس لیے اس امر کاخیال رکھیں کہ اگر مدت ختم ہونے کے قریب ہو اور مملکت آنے پر پابندی برقرار رہتی ہے تو آپ فوری طور پر اپنے ویزے کی مدت میں توسیع کرالیں تاکہ بعد میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
علی اکبر: خروج نہائی ویزے کو کینسل کرانے پرجرمانہ ہوتا ہے ، کینسل کرانے کاطریقہ کیا ہو گااور شرائط کیا ہیں؟
جواب: محکمہ پاسپورٹ کے قانون کے مطابق خروج نہائی ویزہ لینے کے بعد 60 دن کی مدت اضافی دی جاتی ہے تاکہ اس دوران فائنل ایگزٹ پر جانے والے اپنے معاملات نمٹا سکیں ۔

مذکورہ اضافی مدت کے دوران اگر فائنل ایگزٹ ویزہ استعمال نہیں کیا گیا اور جانے کا ارارہ منسوخ ہو گیا ہو تو اس صورت میں لازمی ہے کہ مذکورہ 60 دن کی مدت ختم ہونے سے قبل ویزے کو کینسل کرایا جائے۔
مدت ختم ہوتے ہی قیام غیرقانونی ہو جائے گا جس پرایک ہزار ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔ مطلوبہ جرمانہ ادا کرنے کے بعد خروج کینسل کرانا ممکن ہے تاہم اس کےلیے بنیاد شرط ہے کہ اقامہ کارآمد ہو یعنی اس کی مدت باقی ہو۔
یاد رہے اگر اقامہ کی مدت ختم ہو چکی ہوگی تو اقامہ کی تجدید کرانا بھی لازمی ہو گا جس کے بعد ہی خروج نہائی کینسل کیا جائے گا۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں۔