ای پاسپورٹ سے پاکستانی مسافروں کو کیا فوائد حاصل ہوں گے؟
ای پاسپورٹ سے پاکستانی مسافروں کو کیا فوائد حاصل ہوں گے؟
ہفتہ 23 جنوری 2021 5:34
وسیم عباسی -اردو نیوز، اسلام آباد
ڈی جی پاسپورٹ ڈاکٹر نعیم رؤف کے مطابق پاکستان میں ای پاسپورٹ اپریل کے آخر تک دستیاب ہوگا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان 17 سال بعد ایک بار پھر اپنے پاسپورٹ کو اپ گریڈ کرنے لگا ہے۔ 2004 میں مشین ریڈایبل پاسپورٹ لانچ کرنے کے بعد اب رواں برس یکم مئی سے ای پاسپورٹ کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ اس سے ناصرف انسانی سمگلنگ روکنے میں مدد ملے گی بلکہ مسافروں کو بھی آسانی ہوگی۔
اس حوالے سے تاریخ کا اعلان وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے چند روز قبل کیا تھا۔
وفاقی وزارت داخلہ کے مطابق انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) تمام ممالک پر زور دے رہی ہے کہ وہ محفوظ سفر کے لیے ای پاسپورٹ متعارف کروائیں اور حال ہی میں متعدد مغربی ممالک نے یہ عندیہ دیا ہے کہ مستقبل میں صرف ان افراد کو ہی ویزے جاری کیے جائیں جن کے پاس ای پاسپورٹ ہوگا۔
اردو نیوز نے ای پاسپورٹ کی خصوصیات اور پاکستان میں اس کی دستیابی کے حوالے سے ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ڈاکٹر نعیم رؤف سے بات کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں ای پاسپورٹ اپریل کے آخر تک عوامی دستیابی کے لیے تیار ہو جائے گا۔‘
ای پاسپورٹ کیا صرف ایک کارڈ ہو گا؟
اس حوالے سے اردو نیوز کے سوال پر ڈاکٹر نعیم رؤف نے واضح کیا کہ ’یہ قومی شناختی کارڈ کی طرح کا کارڈ نہیں ہوگا بلکہ ایک کتابچے کے اندر چسپاں کارڈ ہوگا جس میں ایک مائیکروچپ لگی ہوگی جس میں مسافر کا پاسپورٹ ڈیٹا اور بائیومیٹرک معلومات جیسا کہ فنگر پرنٹس اور تصویر سٹور ہوگی۔ پاکستانی ای پاسپورٹ کی مائیکروچپ پولی کاربونیٹڈ صفحے پر لگی ہوگی جو اس وقت دنیا میں سب سے محفوظ میٹریل سمجھا جاتا ہے۔‘
’نیشنل سکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن (این ایس پی سی) کی جانب سے حاصل کردہ اس صفحے پر لیزر سے لکھائی ہوگی جس کی وجہ سے مزید حفاظت ممکن ہوگی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’یہ پاسپورٹ پبلک کی انفراسٹرکچر (پی کے آئی) سے لیس ہوگا جس سے فول پروف فوری شناخت ممکن ہو جاتی ہے۔ اس ای ڈیٹا پیج کا ڈیزائن پہلے ہی وزارت داخلہ سے منظور ہو چکا ہے اور این ایس پی سی اس کی بین الاقوامی سپلائر سے خرید اری کا آرڈر دے چکی ہے۔‘
’اس سلسلے میں پہلے ہی متعلقہ مشینری محکمہ پاسپورٹ میں نصب کر دی گئی ہے۔‘
ای پاسپورٹ استعمال کیسے ہوگا؟
ڈی جی پاسپورٹ کے مطابق ’ای پاسپورٹ میں موجود چپ کو جب ایئرپورٹ پر لگے ای گیٹس پر سکین کیا جائے گا تو اس میں موجود مسافر کی تمام معلومات سامنے آجائیں گی اور مسافر امیگریشن گیٹ سے بلا روک ٹوک گزر جائیں گے۔‘
’مسافر ای پاسپورٹ ای گیٹ پر رکھیں گے تو معلومات سکین ہونے کے بعد دروازہ کھل جائے گا، پھر وہ اگلے گیٹ پر جا کر فنگر پرنٹس لگائیں گے اور کیمرے کے سامنے کھڑے ہوں گے تو وہ گیٹ بھی کھل جائے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں ای گیٹس کی تنصیب ای پاسپورٹ کی لانچنگ کے بعد سول ایوی ایشن کی جانب سے کی جائے گی ۔ اس کے بعد مسافر ای گیٹ سہولت سے مستفید ہونا شروع ہو جائیں گے۔‘
ای پاسپورٹ کے فوائد
ڈاکٹر نعیم رؤف کے مطابق ’وزارت داخلہ کی ایک دستاویز کے مطابق ای پاسپورٹ سے ناصرف پاکستان کے پاسپورٹ پر بھروسہ بڑھے گا بلکہ پاکستان کا تاثر ایک جدید قوم کے طور پر بھی ابھرے گا۔‘
’ای پاسپورٹ بارڈر سکیورٹی ایجنسیز کو اس قابل بناتا ہے کہ کسی بھی مسافر کا ڈیٹا اس کی مائیکروچپ سے دیکھ کر اس کی شناخت کی فوری تصدیق کر لیں۔ اس طرح پاسپورٹ پر جعلی تصویر، جعلی نام یا جعلی بائیومیٹرک ویری فیکیشن کا خاتمہ ہو جائے گا۔‘
ڈی جی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کا کہنا ہے ’اس کارڈ سے نا صرف سکیورٹی حکام کو فائدہ ہو گا بلکہ مسافروں کو بھی پریشانی اور امیگریشن کی لمبی لائنوں کے بغیر فوری سہولت میسر آئے گی۔‘
’گو کہ ابھی پاکستان میں ای گیٹس کی تنصیب نہیں ہوئی مگر پاکستانی مسافروں کو جوں ہی ای پاسپورٹ ملے گا وہ دیگر ممالک میں ای گیٹ کی سہولت سے مستفید ہوتے رہیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم عمران خان کی منظوری کے بعد ای پاسپورٹ پر ہنگامی طور پر کام شروع کیا گیا تھا اور اس کی جلد تکمیل ایک بہت اہم پیش رفت ہے۔‘