اقامہ کی تجدید کےلیے کفیل سے رابطہ نہیں ہورہا(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران حکومت کی جانب سے غیر ملکی کارکنوں کے لیے ان کے اقاموں اور خروج وعودہ ’ایگزٹ ری انٹری‘ کی مدت میں خودکار طریقے سے تجدید کی سہولت فراہم کی گئی تھی۔
کورونا وائرس کی وبا میں کمی کے بعد جب حالات قدرے بہتر ہوئے اور فلائٹوں پرعائد پابندی بھی مرحلہ وار ختم ہونے لگی تو حکومت کی جانب سے غیر ملکیوں کے لیے مزید سہولت فراہم کرتے ہوئے ایسے تارکین کے لیے جو پابندی کی وجہ سے مملکت نہیں آسکے تھے ان کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں ’ابشر‘ سسٹم کے ذریعے تجدید کرانے کی سہولت فراہم کی گئی۔
ابشر کے ذریعے اقاموں اورخروج وعودہ کی مدت میں تجدید کی سہولت سے درست طور پر مستفیض ہونےکے لیے اہم نکات کا جاننا ضروری ہے۔
ابو یونس: جو لوگ کورونا کی وجہ سے جو واپس نہیں جاسکے اور ان کا کفیل سے رابطہ نہیں ہورہا وہ کیا کریں؟
جواب: سعودی حکومت نے ایسے غیر ملکی جن کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت ختم ہو گئی تھی اور وہ وقت مقررہ پر مملکت نہیں آسکے ان کی آسانی کے لیے ابشر اکاونٹ کے ذریعے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کی سہولت فراہم کی ہے۔
جو لوگ کورونا کی وجہ سے واپس نہیں آسکے انہیں چاہیے کہ وہ اپنے کفیل سے کہہ کراپنے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرائیں۔
جہاں تک آپ کا سوال ہے کہ کفیل سے رابطہ نہیں ہورہا یہ کوئی ایسی بات نہیں کہ اسے قانونی طورپر پیش کیاجا سکے۔
قانون کے مطابق جو غیر ملکی خروج وعودہ پر جاتے ہیں اور وہ واپس نہیں آتے ان پر ’خرج ولم یعد‘ (خروج وعودہ) کے قانون کی خلاف ورزی شمار کی جاتی ہے جس کی سزا وہ آئندہ 3 برس کےلیے کسی دوسرے ویزے پر مملکت نہیں آ سکتے ۔
آپ اگر اس پابندی سے بچنا چاہتے ہیں تو کفیل سے رابطہ کریں کیونکہ کفیل کے ابشر اکاونٹ سے ہی آپ کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع مملکن ہے۔
قانون کے مطابق کفیل کے علاوہ کسی کو یہ اختیار نہیں کہ وہ اقامہ یا خروج عودہ کی مدت میں توسیع کرسکے۔
مسلم خان: میں 24 جنوری کو پاکستان آیا تھا، کورونا کی وجہ سے میرا اقامہ اورخروج وعودہ ایکسپائر ہو گیا ، اب کمپنی والے میرا اقامہ تجدید کرانا چاہتے ہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ جس پاسپورٹ پر میرا ویزا تھا وہ گم ہو گیا ہے اس بارے میں معلوم کرنا ہے کیا نئے پاسپورٹ پر ویزہ یا اقامہ تجدید ہو جائے گا یا نہیں ، نئے پاسپورٹ پر سعودی عرب جاسکتاہوں، رہنمائی کریں؟
جواب: آپ اپنا نیا پاسپورٹ بنوا کر کمپنی کو اسکی کاپی ارسال کردیں تاکہ وہ جوازات کے سسٹم میں ’نقل معلومات‘ یعنی نئے پاسپورٹ کی انٹری کردیں بعدازاں اقامے اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کرنے کے بعد جب نئے پاسپورٹ کی تفصیلات جوازات کے سسٹم میں فیڈ ہوجائیں گی تو آپ اس پر سفر کرسکتے ہیں۔
یاد رکھیں پاسپورٹ گم ہونے پر اس کی رپورٹ کرانا ضروری ہوتا ہے کیونکہ پاسپورٹ بین الاقوامی سفری دستاویز ہوتی ہے اگروہ گم ہوجائے تو آپ کے پاس ایک ثبوت ہوتا ہے کہ آپ نے اس کی اطلاع متعلقہ ادارے کو فراہم کی ہوئی ہے۔
کمپنی کو پاسپورٹ گم ہونے کی رپورٹ بھی ارسال کریں علاوہ ازیں جب آپ سفر کریں تو پرانے پاسپورٹ کی کاپی اور اس کی گمشدگی کی رپورٹ بھی اپنے ہمراہ رکھیں۔ اگر امیگریشن میں طلب کی جائے تو اسے پیش کرسکیں۔