یورپی ممالک میں کورونا ویکسینیشن کے حوالے سے تشویش
یورپی ممالک میں کورونا ویکسینیشن کے حوالے سے تشویش
ہفتہ 23 جنوری 2021 19:29
یورپ میں کورونا متاثرین کی تعداد تین کروڑ 20 لاکھ کے قریب ہے (فوٹو: اے ایف پی)
برطانوی دوا ساز کمپنی ایسٹرزینیکا کے اعلان کہ یورپ کو کورونا ویکسین کی ابتدائی سپلائی توقع سے کم ہو سکتی ہے کے بعد یورپی یونین کے ممالک میں کورونا ویکسینیشن کے حوالے سے تشویش پیدا ہو گئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعے کو ہونے والے اس اعلان سے قبل فائزر نے بھی کہا تھا کہ اس کی ویکسین کی شپمنٹ پہنچنے میں ایک ماہ کی تاخیر ہو سکتی ہے کیونکہ اس کے بیلجیئم میں واقع پلانٹ میں کام چل رہا ہے۔
ان کمپنیوں نے ایسے وقت پر خبردار کیا ہے جب برطانیہ سے جنم لینی والی وائرس کی نئی قسم کی وجہ سے تشویش پائی جا رہی ہے۔
یورپ میں کورونا متاثرین کی تعداد تین کروڑ 20 لاکھ کے قریب ہے اور چھ 92 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔
یورپی یونین نے اب تک فائزر اور موڈرنا کی ویکسین کی منظوری دی ہے جبکہ ایسٹرازینیکا کی ویکسین کی منظوری کے حوالے سے 29 جنوری تک فیصلہ آ سکتا ہے۔
ایسٹرازینیکا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یورپ نے ویکسین کی منظوری دے دی تو سپلائی توقع سے کم ہو سکتی ہے۔ تاہم بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فروری اور مارچ میں یورپ کو ’لاکھوں خوراکیں‘ مہیا کی جا سکتی ہیں۔
یورپین ہیلتھ کمشنر سٹیلا کیریاکائڈز کے مطابق اس اعلان پر یورپی ممالک نے غیریقینی کا اظہار کیا ہے۔
آسٹریا کے وزیر صحت روڈولف اینشوبر نے اسے 'بہت بہت بری خبر' کہتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کے ملک کو فروری میں ایسٹرا زینیکا کی متوقع چھ لاکھ 50 ہزار خوراکوں میں سے صرف آدھی سے کچھ زیادہ ملیں گی۔
دوسری جانب لتھوانیا میں امکان ہے کہ پہلے سہ ماہی میں ایسٹرا زینیکا کی خواروں میں 80 فیصد کمی ہوگی۔
تاہم کچھ حکومتی افسران اپنے ممالک میں یقین دہانی کروا رہے ہیں، جس کے عوام مہینوں سے وبا سے تنگ آچکے ہیں اور اب ویکسین کی فراہمی میں سست روی سے بیزار ہیں۔
فرانس میں وزیر صنعت ایگنس پینیئر روناشیر نے فرانسیسی ریڈیو کو بتایا کہ، ’ہمارے پاس نئی ویکسینز راستے میں ہیں۔ ہمارے پاس فائزر ہے جو اپنی پیداواری صلاحیت بڑھا رہا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ، 'ہم نے عندیہ دیا تھا کہ جنوری کے آخر تک 10 لاکھ افراد کو ویکسین لگا دی جائے گی۔ آج ہم نو لاکھ 50 ہزار پر ہیں، تو یہ ہدف پار کر لیا جائے گا۔‘
یورپی یونین نے ابتدا میں ایسٹرا زینیکا کی 40 کروڑ خوراکیں آرڈر کی تھیں۔ کل ملا کر یورپی یونین نے 45 کروڑ کی آبادی کے لیے دو ارب ویکسین کی خوراکوں کے معاہدے کیے تھے۔
ایسٹرا زینیکا ویکسین کا یہ فائدہ ہے کہ وہ اپنے حریفوں کے مقابلے میں بنانے میں سستی پڑتی ہے اور اسے محفوظ کرنا اور پہنچانا بھی آسان ہے۔
'ایسٹرا زینیکا کی فروری میں ڈلیوری'
جرمن وزیر صحت جنز سپاہن نے کہا ہے کہ ایک ہفتے میں ویکسین کی منظوری متوقع ہے۔ جس کے بعد 'ایسٹرا زینیکا کی ڈلیوری فروری میں ہوگی۔‘ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ ’مقدار (کے بارے میں) ہم، ایسٹرا زینیکا اور یورپی یونین آنے والے دنوں میں وضاحت کریں گے۔‘
سویڈن کے قومی ویکسینیشن کوارڈینیٹر رچرڈ برج سٹروم کا کہنا ہے کہ وہ توقع کر رہے ہیں کہ ان کے ملک کو منظوری کے بعد پہلے مہینے میں ویکسین کی سات لاکھ خوراکیں مل جائیں گی۔ تاہم یہ تعداد 10 لاکھ سے کم ہے جس کی ابتدا میں توقع کی جارہی تھی۔
ناروے جو کہ یورپی یونین کا رکن ملک نہیں ہے لیکن بلاک کی یورپی میڈیسنز ایجنسی کے فیصلوں پر عمل کرتا ہے، نے اس پر 'افسوس' کا اظہار کیا ہے۔