برطانیہ نے متحدہ عرب امارات سے براہ راست پروازیں منسوخ کر دیں
برطانوی وزیر داخلہ کے مطابق چھٹیاں گزارنے کے لیے بیرون ملک سفر کرنا کوئی معقول وجہ نہیں ہے۔ فوٹو: روئٹرز
برطانیہ نے متحدہ عرب امارات سے براہ راست فلائٹس منسوخ کر دی ہیں اور دبئی سے آنے والے مسافروں کے لیے دس دن قرنطینہ سے استثنیٰ بھی واپس لے لیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق برطانیہ کے ٹرانسپورٹ وزیر گرانٹ شیپس نے جمعرات کو تصدیق کی ہے کہ ان کے ملک نے متحدہ عرب امارات، برونڈی اور روانڈا سے مسافروں کی آمد ورفت جمعے سے بند کر دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوشش میں متحدہ عرب امارات اور برطانیہ کے درمیان تمام براہ راست پروازیں منسوخ کی جا رہی ہیں۔
متحدہ عرب امارات میں حالیہ چند ہفتوں کے دوران کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
محکمہ ٹرانسپورٹ کے ترجمان نے کہا کہ ’ان مقامات کے درمیان سفر پر پابندی کا فیصلہ کورونا کی نئی قسم کے کیسز سامنے آنے کے بعد کیا گیا۔ کورونا کی یہ نئی قسم جنوبی افریقہ میں سامنے آئی ہے اور خدشہ ہے کہ متحدہ عرب امارات، برونڈی اور روانڈ سمیت کئی ملکوں میں پھیل سکتی ہے۔‘
عرب نیوز کے مطابق حالیہ چند ہفتوں میں سوشل میڈیا انفلوئنسرز نے بڑی تعداد میں دبئی کا رخ کیا۔
برطانوی سیکرٹری داخلہ پریتی پٹیل نے کہا ہے کہ ’لوگوں کو اس وقت سفر سے گریز کرنا چاہیے۔‘
برطانیہ میں چند استثنائی حالات کے سوا پانچ جنوری سے بیرون ملک سفر پر پابندی ہے۔ پریتی پٹیل نے انفلوئنسرز اور ماڈلز پر تنقید کی ہے کہ وہ قانون میں موجود بعض خامیوں سے فائدہ اٹھا کر بیرون ملک سفر کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم کافی زیادہ تعداد میں انفلوئنسرز کو دیکھتے ہیں کہ وہ بتا رہے ہوتے ہیں کہ کہاں ہیں، جن میں زیادہ تر گرم علاقوں میں چھٹیاں گزار رہے ہیں۔‘
برطانوی وزیر داخلہ کے مطابق چھٹیاں گزارنے کے لیے بیرون ملک سفر کرنا کوئی معقول وجہ نہیں ہے۔