ٹک ٹاک پر راتوں رات سٹار بننے کے لیے ’نقل نہیں انفرادیت‘
ٹک ٹاک پر راتوں رات سٹار بننے کے لیے ’نقل نہیں انفرادیت‘
اتوار 31 جنوری 2021 7:16
یسریٰ سلیم -کراچی
اداکار بننے کا شوق تو پاکستان کے ہر دوسرے تیسرے نوجوان کو ہو سکتا ہے لیکن اس کو حقیقت بنانا تب تک سب کے لیے ممکن نہیں تھا جب تک چین کی ایک منفرد ایپلی کیشن ’ٹک ٹاک‘ ان کے موبائل فون تک نہیں پہنچی تھی۔
’ٹک ٹاک‘ نے نوجوانوں کو وہ آئینہ دیا جو ایکٹنگ انڈسٹری نہ دے سکی اس کا استعمال کرنے والا ہر فرد اپنے آپ میں اداکار ہےاور اپنے فون سے اپنے کمرے میں بیٹھ کر اپنی اداکاری کا شوق پورا کر رہا ہے۔
یہ ایپ بہت سے لوگوں کے روزگار کا ذریعہ بن چکی ہے اور اس نے ان کا نامور ہونے کا شوق بھی پورا کر دیا ہے۔
پاکستان میں اس وقت کئی بڑے ٹک ٹاکرز ہیں جن کے فالوررز کی تعداد ایک کروڑ سے اوپر ہے۔ ایسے ٹک ٹاک سٹارز نے ہزاروں دوسرے لوگوں کو بھی اس ایپ پر آنے اور اپنی اداکاری کے جوہر دکھانے کا حوصلہ دیا ہے۔
اردو نیوز نے پاکستان کے چند مصروف ٹک ٹاکرز سے بات کی ہے اور ان سے پوچھا ہے کہ اس پلیٹ فارم پر مقبول ہونے کا طریقہ کیا ہے۔
پاکستان کی نامور ٹک ٹاکر اور ہر وقت خبروں میں رہنے والی حریم شاہ نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ لوگ جو ٹک ٹاک پر مشہور ہونا چاہتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ اپنا ایک منفرد انداز رکھیں۔ اور کسی اور ٹک ٹاکر کی نقل اتارنے کے بجائے ایسی وڈیوز بنائے جو ان کے کام کو باقی لوگوں میں منفرد بنائے۔
حریم شاہ نے اپنی کہانی بیان کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے اپنی ایک دوست کے کہنے پر یہ ایپ استعمال کرنا شروع کی تھی اور اسی کی وجہ سے آج انہیں ٹی وی پر اداکاری کے مواقع بھی مل رہے ہیں جب کہ عنقریب وہ ایک ویب سیریز میں بھی نظر آئیں گی۔
حریم شاہ نے کہا کہ نوجوان محنت کرکے اپنا نام بنا سکتے ہیں کیونکہ اب ٹک ٹاک میں بہت لوگ ہیں۔
اچھے فون سے اچھی ویڈیوز
ایک اور ٹک ٹاکر ایلیکس جن کے صرف 17 سال کی عمر میں پچیس لاکھ فالوورز ہیں کہتے ہیں کہ اچھا فون ہونا اور اچھے فون سے وڈیوز بنانا آپ کو ٹک ٹاک پر مشہور ہونے کے لیے بہت مدد فراہم کرتا ہے۔
ایلیکس نے اردو نیوز کو بتایا کہ وہ بہت سادہ وڈیوز بناتے ہیں اور کسی کی نقل نہیں اتارتے وہ اپنے دیکھنے والوں کی قدر کرتے ہیں اور آگے جاکے ’سنگنگ‘ کو اپنانا چاہتے ہیں۔
ان کے مطابق انہیں ٹک ٹاک کی وجہ سے ملنے والی لوگوں کی محبت سے خوشی ملتی ہے۔
نئے ٹک ٹاکرز کو مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیشہ اچھا فون استعمال کریں اور اپنی ایک الگ پہچان رکھیں۔
’کسی اور ٹک ٹاکر کی طرح نہ بنیں تو ہی لوگ آپکو منفرد سمجھیں گے۔‘
ایک دوسرے کی رہنمائی
وہ ٹک ٹاکرز جن کے کم فالوورز ہیں ان میں سے ایک شعیب ملک کا کہنا ہے کہ بڑے ٹک ٹاکرز کو نئے اور کم فالوورز والے لوگوں کی رہنمائی کرنی چاہیے اور ان کو پروموٹ کرنا چاہیے۔
بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ٹک ٹاکر عبد البلیدی نے بتایا کہ اگر سب ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کریں گے تو ہی یہ انڈسٹری چل سکتی ہے ورنہ اسی طرح بین ہو جائیں گے۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں