لوگوں کی پی ڈی ایم سے توقعات کسی حد تک غیر حقیقی ہوتی جا رہی ہیں۔ لوگ چاہتے ہیں کہ مولانا فضل الرحمان نے آج اگر ایک جلالی خطاب فرمایا ہے تو کل وہ اسلام آباد کی جانب اپنے لاؤ لشکر کے ساتھ چڑھائی کر دیں، لوگ چاہتے ہیں کہ نواز شریف نے جو تقریر گوجرانوالہ میں کی ہے اب ہر روز اسی تقریر کا ورد کریں ، لوگ چاہتے ہیں کہ مریم نواز نے آج ایک دھواں دار ٹویٹ کی ہے تو ہر روز وہ ٹوئٹر پر اسی قسم کی مشقِ ستم کریں۔
لوگ چاہتے ہیں کہ اگر بلاول بھٹو نے آج ووٹ کی عزت کے حوالے سے تاریخ کا جو ستم دکھایا ہے وہ ہر روز اسی قسم کے شعلہ آفریں خطابات سے قوم کو نوازیں۔ یہ توقعات تو ہو سکتی ہیں، خواب تو ہو سکتے ہیں، امیدیں تو ہو سکتی ہیں مگر حقیقت نہیں ہو سکتی۔
حقیقت اس سے کہیں کٹھن اور دشوار گزار ہوتی ہے۔ اس منزل تک پہنچے کے لیے کئی دشوار گزار گھاٹیاں طے کرنا پڑتی ہیں، کئی دریا عبور کرنے پڑتے ہیں، کئی چوٹیاں سر کرنا پڑتی ہیں، کئی لق دق صحراؤں کی خاک چھاننی پڑتی ہے۔
مزید پڑھیں
-
پی ڈی ایم کا 26 مارچ کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلانNode ID: 538361
-
’آؤ مذاکرات کریں‘ شیخ رشید کی پی ڈی ایم کو دعوتNode ID: 538566
-
’پی ڈی ایم سے بیک ڈور رابطوں کے ثبوت ہیں تو سامنے لائیں‘Node ID: 539331