اسامہ بن لادن کے سابق محافظ ابراہیم ادریس کا انتقال
ابراہیم ادریس کی موت صحت کی خرابی کی وجہ سے ہوئی ہے(فوٹو الشرق الاوسط)
القاعدہ کے لیڈر اسامہ بن لادن کے رازداں اور مبینہ نجی محافظ ابراہیم عثمان ادریس کا پورٹ سوڈان میں انتقال ہوگیا۔ ان کی عمرساٹھ برس تھی۔
الشرق الاوسط اور سبق ویب سائٹ نے نیویارک ٹائمز کے حوالے سے بتایا کہ سوڈانی شہری ابراہیم ادریس کو سابق امریکی صدر باراک اوباما کے دور میں گوانتانامو جیل سے یہ مان کر رہا کیا گیا تھا کہ وہ کسی قسم کا خطرہ نہیں رہے۔
واشنگٹن میں سوڈانی سفارتی امور کے نمائندہ وکیل کرسٹوفر کورن نے بتایا کہ’ ابراہیم ادریس کی موت صحت کی خرابی کی وجہ سے ہوئی ہے، یہ بیماریاں انہیں گوانتانامو سے لگ گئی تھیں‘۔
امریکی جریدے کا کہنا ہے کہ’ ابھی تک ابراہیم ادریس کی موت کا حقیقی سبب معلوم نہیں ہوا تاہم یہ بات یقین سے معلوم ہے کہ ادریس شدید بیمار تھے اور پورٹ سوڈان نامی شہر میں اپنی والدہ کے گھر میں سکونت پذیر تھے‘۔
- یہ اطلاع سوڈان کے سابق قیدی سامی الحاج نے دی ہے۔ اس کا الزام ہے کہ ’ابراہیم ادریس کو گوانتانامو میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا‘۔
ابراہیم ادریس کو دسمبر 2001 میں تورا بورا سے فرارہونے پر پاکستان میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تورا بورا کا واقعہ گیارہ ستمبر کے طیارہ حملوں کے تین ماہ بعد پیش آیا تھا۔
شروع میں یقین کیا جارہا تھا کہ ادریس کو اسامہ بن لادن کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل ہوں گی۔ امریکہ کی عسکری، خفیہ ایجنسی کی جانب سے 2008 میں لیک کی جانے والی رپورٹ میں اس طرح کی باتیں کی گئی تھیں۔
ابراہیم ادریس پر کوئی فرد جرم عائد نہیں کی گئی تھی اور انہوں نے اسامہ بن لادن کی خفیہ معلومات سے لاعلمی کا اظہار کیا تھا۔
جس کے بعد انہیں دیگر 20 قیدیوں کے ساتھ گیارہ جنوری 2002 میں گوانٹانامو جیل بھیج دیا گیا تھا۔
عسکری میڈیکل ریکارڈ سے پتہ چلا ہے کہ’ ادریس نے گوانتانامو کے ہیلتھ یونٹ میں طویل عرصہ گزارا۔ ذہنی امراض کے ماہر اس نتیجے پر پہنچے تھےکہ ابراہیم ادریس شخصیت میں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جبکہ قید کے دوران بلڈ پریشر اور ذیابیطس کا مرض لاحق ہوگیا تھا‘۔
ابراہیم عثمان ادریس کو گوانتانامو سے 18 دسمبر 2013 کو سوڈان بھیج دیا گیا تھا۔