یمن کا ثقافتی ورثہ بچانے کے لیے بین الاقوامی تعاون کا مطالبہ
یمن کا ثقافتی ورثہ بچانے کے لیے بین الاقوامی تعاون کا مطالبہ
اتوار 14 فروری 2021 20:24
1300سال قدیم ’ النہرین مسجد‘ شہید کئے جانے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
یمنی حکومت نے بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں موجود آثار قدیمہ کو حوثی ملیشیا سے محفوظ رکھنے کے لیے تعاون کریں۔
عرب نیوز کے مطابق یہ بات یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی صبا کی ایک رپورٹ میں واضح کی گئی ہے۔
یمن کی وزارت اطلاعات، ثقافت اور سیاحت نے صنعا میں حوثی ملیشیا کی جانب سے 1300سال قدیم تاریخی’ النہرین مسجد‘ منہدم کیے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔
وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ وہ النہرین مسجد کو منہدم کرنا ایک جرم اور یمن کی تہذیب اور اس کے اسلامی ورثے پر ظالمانہ حملہ قرار دیتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ النہرین مسجد کو ایک قومی تاریخی اثاثہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ اسلامی کیلنڈر کی پہلی صدی میں تعمیر کی گئی تھی اور یہ خاص آثار قدیمہ تھی ، یہ ایسی نشانی تھی جس کو بچانے اور محفوظ رکھنے کی ضرورت تھی۔
یمنی وزارت نے بین الاقوامی تنظیموں بشمول یونیسکو سے مطالبہ کیاہے کہ وہ حوثی ملیشیا کے زیر کنٹرول تمام آثار قدیمہ کے حامل مقامات اور علاقوں کی نگرانی کریں اور ان کوکسی بھی قسم کی تباہی اور توڑ پھوڑسے بچانے کے لئے کام کریں تاکہ یمن کے ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھا جا سکے۔
وزارت نے نوادرات اور ثقافت سے متعلق تمام مقامی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق قصورواروں کے خلاف ضروری اقدامات کرنے کا عزم کیا ہے۔
دریں اثنا عرب وزرائے داخلہ کی کونسل نے حوثی ملیشیا کی جانب سے ہوائی اڈوں جیسے شہری علاقوں کو نشانہ بنانے اور بار بارحملے کرنے کی مذمت کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے سعودی عرب میں ابھا انٹرنیشنل ائیرپورٹ کو نشانہ بنایا جس سے ایک طیارے کو آگ لگ گئی تھی۔