جب بھی میں نام نہاد ’لو جہاد‘ کے بارے میں سوچتا ہوں تو ذہن میں بس یہ ہی خیال آتا ہے کہ آج کل محبت کرنا کتنا خطرناک اور پیچیدہ ہوگیا ہے، اب وہ پہلے والی بات کہاں کہ کہیں بس یوں ہی کسی سے آنکھیں چار ہوئیں اور پہلی ہی نظر میں پیار ہوگیا۔
اب تو آنکھیں ملانے سے پہلے شجرے ملانے پڑتے ہیں۔ لڑکی اور لڑکے کا مذہب کیا ہے، دونوں ایک ہی خدا کی عبادت کرتے ہیں یا نہیں، اور بات اگر بن گئی اور شادی تک پہنچ گئی تو شادی ہندو ریتی رواج کے مطابق ہوگی یا اسلامی طور طریقوں سے۔ لڑکی مذہب بدلے گی یا لڑکا؟
یہ کوئی نہیں دیکھتا کہ وہ مذہب پر عمل کرتے بھی ہیں یا نہیں اور اگر کرتے ہیں تو کتنی سنجیدگی سے۔
مزید پڑھیں
-
شادی سے انکار پر سسرالیوں نے بیوہ کی ناک، زبان کاٹ دیNode ID: 518601
-
ترقی کے لیے آگے جائیں یا پیچھے؟Node ID: 520171
-
انڈیا: ’لو جہاد‘ کا خاتمہ ’پسند کی شادی کا حق چھیننے کی کوشش ہے‘Node ID: 527196