’بدھائی ہو انڈیا، انگلینڈ بی کو ہرانے کے لیے‘
انگلینڈ اور انڈیا کے درمیان مزید دو ٹیسٹ میچز کھیلے جانے ہیں (فوٹو: بی سی سی آئی)
پہلے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ سے شکست کھانے کے بعد دوسرے میچ میں کامیابی حاصل کر کے انڈین ٹیم نے خود پر ہونے والی اندرونی تنقید سے بچاؤ کا سامان کیا لیکن وہ خود کو طنزیہ تبصروں سے نہ بچا سکی۔
انگلینڈ اور انڈیا کے درمیان دوسرے ٹیسٹ میچ کے نتیجے، معین علی کی بولنگ کے بعد جارحانہ بیٹنگ اور انڈین کپتان وراٹ کوہلی کے امپائر سے بحث و مباحثے کا معاملہ سوشل میڈیا پر آیا تو سابق انگلش بلے باز کیون پیٹرسن بھی پیچھے نہ رہے۔
ٹوئٹر پر دیے گئے بیان میں کیون پیٹرسن نے طنز کے رنگ استعمال کرتے ہوئے انڈین ٹیم کو نشانہ بنایا تو لگے ہاتھوں انگلش ٹیم کو بی ٹیم قرار دے گئے۔
جارحانہ بیٹنگ کے لیے مشہور ایک انگلش بلے باز کی جانب سے ہندی میں کی گئی ٹویٹ سامنے آنے کے بعد بہت کم وقت میں 40 ہزار سے زائد لائکس، ری ٹویٹس وغیرہ کا ہندسہ عبور کر گئی۔
پیٹرسن کی ٹویٹ پر جاری گفتگو کا حصہ بننے والے کچھ صارفین نے جہاں ان کے موقف کی حمایت کی وہیں کچھ ایسے بھی تھے جن کا کہنا تھا کہ ’اس میں تیرا گھاٹا، ہمارا کچھ نہیں جاتا‘۔
سمت نائیک نامی ایک صارف کو کیون پیٹرسن کا طنز پسند نہ آیا تو انہوں نے سابق انگلش کرکٹر کو مشورہ دیا کہ آئندہ مقابلے کے لیے اپنی اے پلس ٹیم کو بھیج دیں۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ ہندی ٹویٹس میں کیون پیٹرسن نے انڈین ٹیم کو نشانہ بنایا ہے۔ اس سے قبل انڈیا اور انگلینڈ کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ میں میزبان سائیڈ کو شکست ہوئی تو انہوں نے ایسا ہی ایک طنزیہ پیغام جاری کیا تھا۔
چنئی ٹیسٹ کے دوران انگلش ٹیم کی دوسری اننگز میں جہاں پوری مہمان سائیڈ خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکی، وہاں معین علی کی جارحانہ اننگز کو شائقین نے خاصا پسند کیا تھا۔
تیسرے ٹیسٹ میچ کے لیے انگلینڈ کی ٹیم کا اعلان ہوا تو دوسرے ٹیسٹ میں آٹھ وکٹیں لینے اور جارحانہ بیٹنگ کرنے والے معین علی کو ڈراپ کر دیا گیا تو سوشل میڈیا پر انگلش ٹیم کی اس حکمت عملی پر حیرت کا اظہار کیا جاتا رہا۔
سابق آسٹریلوی کرکٹر شین وارن بھی سوشل میڈیا صارفین کی اس فہرست کا حصہ رہے جو میچ میں کامیابی پر انڈین ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے انگلش ٹیم کی حکمت عملی پر معترض تھے۔
میچ کے دوران پچ کے ’ڈینجر ایریا‘ میں دوڑنے پر امپائر نے وراٹ کوہلی کو بلایا تو مہمان سائیڈ کے کپتان کو یہ بات شاید پسند نہ آئی۔ سوشل میڈیا صارفین نے کوہلی کے انداز کو موضوع بنایا تو اس معاملے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔
دوسرے ٹیسٹ میچ میں انڈیا نے مہمان ٹیم کو 317 رنز سے شکست دی تھی۔ میزبان ٹیم نے پہلی اننگز میں 329 اور دوسری اننگز میں 286 رنز بنائے جب کہ انگلش ٹیم بیٹنگ کے شعبے میں خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکی، پہلی اننگز 134 اور دوسری 164 تک محدود رہی تھی۔
میچ کے چوتھے دن ہی دوسرے ٹیسٹ کا نتیجہ سامنے آیا تو چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں دونوں ٹیمیں ایک ایک کامیابی کے ساتھ برابر ہیں۔
انڈیا اور انگلینڈ کے درمیان تیسرا ٹیسٹ 24 سے 28 فروری تک احمدآباد میں کھیلا جائے گا۔