Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین سرحد پر 'اہم فتح' میں چین کی چار فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق

چینی وزارت دفاع کے مطابق بٹالین کمانڈر اور تین فوجیوں کو موت کے بعد ایوارڈ سے نوازا گیا۔ فوٹو: اے ایف پی
چین کی فوج نے جمعے کو ان چار فوجیوں کے نام جاری کیے ہیں جو گذشتہ سال انڈین فوج کے ساتھ سرحدی جھڑپ میں ہلاک ہو گئے تھے۔
یہ سرحدی تنازعے میں انڈیا کے ساتھ جھڑپوں میں ہونے والے فوج کے جانی نقصان کی چین کی جانب سے پہلی تصدیق ہے۔ اس واقعے میں 20 انڈین فوجی بھی ہلاک ہوئے تھے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چین کی وزارت دفاع نے بتایا کہ فوجیوں نے وادی گلوان میں 'غیر ملکی' فوج کے ساتھ جون میں جھڑپ کے دوران 'جان کی قربانی' دی۔
یاد رہے کہ انڈیا اور چین کے درمیان لداخ کے علاقے میں سرحد پر 1962 میں جنگ لڑی گئی تھی اور تب سے دونوں ملک ایک دوسرے پر سرحد پار کرنے کے الزامات عائد کرتے آئے ہیں۔
گزشتہ برس جون کے وسط میں وادی گلوان میں جھڑپ کے دوران 20 انڈین فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ یہ دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان حالیہ دہائیوں کی سب سے خطرناک جھڑپ تھی۔
اس وقت چین نے کہا تھا کہ جھڑپ میں فوجی زخمی ہوئے ہیں تاہم ہلاکتوں کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا تھا۔
چین کی وزارت دفاع نے بتایا کہ بٹالین کمانڈر چن ہونگجن اور دیگر تین فوجیوں کو ہلاک ہونے کے بعد ایوارڈ سے نوازا گیا۔
چین کی وزارت دفاع نے اس جھڑپ کے بارے میں کہا کہ 'غیر ملکی فوجیوں نے کھلے عام ہمارے ساتھ ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی کی اور سرحد پار کر کے ہماری جانب خیمے گاڑنے کی کوشش کی'۔
وزارت دفاع کے مطابق چینی فوجیوں نے ایک 'اہم فتح' میں اپنے مخالفین کو بھگا دیا۔ بیان کے مطابق مخالف فوج 'اپنے سر چھپاتے ہوئے بھاگ گئی اور اپنے زخمی اور ہلاک فوجی پیچھے چھوڑ گئی'۔
گزشتہ سال کے وسط میں جھڑپ کے بعد انڈیا اور چین نے سرحد پر مزید افواج تعینات کی تھیں۔
خیال رہے کہ سرحدی جھڑپوں کے بعد دونوں ملکوں نے حال ہی میں افواج کو پیچھے ہٹانے پر اتفاق کیا ہے۔ انڈیا کے وزیر دفاع نے گزشتہ ہفتے کہا کہ دونوں ملکوں کی افواج اپنی پرانی پوزیشن پر واپس جائیں گی۔

شیئر:

متعلقہ خبریں