دونوں ممالک نے اس چھڑپ کے بعد لداخ میں ہزاروں فوجی تعینات کیے تھے۔
انڈین فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’پیپلز لبریشن آرمی کے فوجی کو جمعے کی صبح لائن آف ایکچول کنٹرول پر انڈیا کے علاقے سے گرفتار کیا گیا۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پی ایل اے کے فوجی کو وضع کیے گئے طریقہ کار کے مطابق ڈیل کیا جا رہا ہے اور اس بات کی تحقیق کی جا رہی ہے کہ اس نے کن حالات میں لائن آف ایکچول کنٹرول کو عبور کیا۔‘
انڈیا نے گذشتہ برس اکتوبر میں بھی ایک چینی فوجی کو تھوڑی دیر کے لیے گرفتار کیا گیا تھا۔
انڈیا اور چین کے درمیان ستر برسوں سے سرحدی تنازعہ چل رہا ہے اور 1962 میں ایک جنگ بھی ہوئی تھی۔ دونوں اطراف حالیہ کشیدگی کا ذمہ دار ایک دوسرے کو ٹھراتی ہیں۔
دونوں ممالک نے لداخ میں صورتحال کو بہتر کرنے کے لیے مذاکرات کے کئی دور کیے لیکن اس کا کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔
جمعے کو انڈین وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ دونوں ممالک مذاکرات کے ایک نئے دور کے لیے متفق ہوئے ہیں۔
وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’اس دوران دونوں اطراف نے آپس میں رابطہ بحال رکھا تاکہ کسی غلط فہمی سے بچا جا سکے۔‘