Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب رجعت پسندانہ امتیاز کے خاتمے کے لیے کوشاں

عبداللہ المعلمی نے ایس ڈی جیز (سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گولز 2021) کی ورچوئل میٹنگ سے خطاب کیا (فوٹو: ایس پی اے)
اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مندوب عبداللہ المعلمی نے کہا ہے کہ سعودی عرب انٹرنیشنل کنونشن میں کیے جانے والے وعدوں کے مطابق رجعت پسندانہ امتیاز کے خاتمے کے لیے کوشاں ہے۔
عرب نیوز کے مطابق انہوں نے مزید کہا ’ان کوششوں کا مرکز ان رابطوں کو مضبوط بنانا ہے جو متعلقہ حکومتی ایجنسیوں اور سول سوسائٹی کے اداروں کے درمیان ہیں۔ اس یقین کے ساتھ کہ مطلوبہ مقاصد حاصل کرنے، ترقی اور انسانی حقوق کی برابری کے لیے معاشرے کے تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلا جائے۔‘
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایس ڈی جیز (ڈویلپمنٹ گولز 2021) کی ورچوئل میٹنگ میں مملکت کی جانب سے کیا جو نسل پرستی کے خاتمے، اجنبیوں سے نفرت اور امتیازات کے خلاف اور ایس ڈی جیز کی پائیدار ترقی سے متعلق تھی۔
المعلمی نے اجلاس کا اہتمام کرنے پر اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، یو این کی سوشل اور اکنامک کونسل کا شکریہ بھی ادا کیا۔
اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے بدعنوانی، نسلی امتیاز کے خاتمے، انسانی حقوق، خواتین، بچوں اور تارکین وطن کارکنوں کے حقوق کے لیے بہت سے قانونی فریم ورک بنائے ہیں۔ اور علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر اس ضمن میں مزید اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔
مملکت کی جانب سے دو قراردادیں بھی پیش کی گئیں جن میں سے پہلی ’امن اور رواداری کے کلچر کو فروغ اور مذہبی مقامت کی حفاظت‘ جبکہ دوسری ’بھائی چارے کا عالمی دن‘ کے حوالے سے تھی جن میں ان سے متعلق مختلف امور پر بات کی گئی تھی۔ ان قراردادوں میں دوست ممالک نے سعودی عرب کا ساتھ دیا۔
المعلمی کا یہ بھی کہنا تھا کہ مملکت تسلیم کرتی ہے کہ لوگوں کی قومیتوں، عقیدوں اور ثقافتوں میں فرق ایک ایسا استحقاق ہے جو انسانوں اور معاشروں کو ممتاز کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ چیز ہمیں ایک ساتھ رہنے اور تسلیم کرنے پر آمادہ کرتی ہے کہ یہ فرق بھائی چارے کے بندھن ہیں جو ہمیں رواداری، قبولیت اور امن اور بھائی چارے کی ترغیب دیتے ہیں۔‘

شیئر: