طائف کے لوگ صبح سویرے گلاب توڑنے کا کام کرتے ہیں (فوٹو: العربیہ)
سعودی عرب میں ان دنوں طائف میں ہر طرف گلاب کے حوالے سے گانے گائے اور سنے جا رہے ہیں۔ یہاں سیاحت کے لیے آنے والے لوگ پوچھ رہے ہیں کہ یہاں ان دنوں گلاب پر گانوں کا زور کیوں ہے؟
طائف کے زرعی فارمز میں گلاب جمع کرنے کا موسم شروع ہو گیا ہے۔ طائف سعودی عرب کے مغرب میں واقع ہے۔ طائف کے گلاب دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ ان سے نکالا جانے والا عطر دنیا کا مہنگا ترین مانا جاتا ہے۔ طائف کے عطر گلاب کا معیار اور خوشبو اعلیٰ و منفرد ہوتی ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق طائف میں گلاب کے زرعی فارمز کے مالکان ان دنوں پھول جمع کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ موسم کی مناسبت سے گلاب کی تعریف کے گانوں کی آواز ہر طرف سنی جا رہی ہے۔ گلاب کے فارم الھدا، الشفا پہاڑوں کی چوٹیوں اور الطویرق، وادی محرم، وادی العمق، وادی البنی، الطلحات اور المخاضۃ وغیرہ مقامات پر قائم ہیں۔
بعض کاشت کارمقامی مارکیٹ میں بھی گلابوں کے پھول خوبصورت انداز میں پیش کر رہے ہیں۔ کئی کاشت کاروں نے کارخانوں میں عطر گلاب تیار کرنے کی تیاری بھی شروع کر دی ہے۔
طائف میں گلابوں کے ایک کاشت کار عبدالعزیز الطویرقی نے بتایا کہ طائف میں 15 ہزار سے زیادہ گلابوں کے فارم ہیں۔ دسمبر میں 30 روز تک گلاب کی قلمیں لگائی جاتی ہیں۔ اس کے بعد گلاب کے پودوں کی کٹائی، چھٹائی اور صفائی ہوتی ہے، ان میں کھاد ڈالی جاتی ہے۔ انہیں سینچا جاتا ہے جبکہ آج کل طائف میں گلاب کے پھول جمع کیے جا رہے ہیں- اس کا موسم 45 دن تک چلتا ہے۔
الطویرقی نے بتایا کہ یہاں کی روایت یہ ہے کہ صبح سویرے سورج طلوع ہونے سے پہلے روایتی انداز میں پودوں سے پھول توڑے جاتے ہیں۔ یہاں لوگوں کا ماننا ہے کہ صبح سویرے پھول توڑنے سے ان کی خصوصیات اور خوشبو محفوظ رہتی ہے۔ پھر پھولوں کا عرق نکالا جاتا ہے اور کارخانوں میں عطر گلاب تیار کیا جاتا ہے۔ یہ کام کئی مراحل میں انجام پاتا ہے۔ ایک دیگ میں 12 ہزار گلاب کے پھول ڈال کر پکائے جاتے ہیں اور اس سے گلاب کا عرق قطروں کی شکل میں نکالا جاتا ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں