انڈیا میں دہلی پولیس بھی وائرل میم ’پارٹی ہو رہی ہے‘ میں حقہ بار پر چھاپہ مار کر شامل ہو گئی ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق اتوار کو پولیس نے حقہ بار پر چھاپہ مار کر 24 حقے قبضے میں لیے اور پھر ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’یہ ہم ہیں، یہ حقے ہیں اور اب پارٹی نہیں ہو رہی ہے۔‘
’پارٹی ہو رہی ہے‘ کے وائرل ہونے کا آغاز پاکستانی انسٹاگرام انفلوئنسر دانانیر مبین کی ویڈیو سے ہوا اور اس کے بعد میمز کا سلسلہ پاکستان سے انڈیا تک پہنچ گیا۔
مزید پڑھیں
-
دل سے دلی: زندگی کیسے بدلیNode ID: 545396
-
انڈیا: محبت بیک وقت چار لڑکوں سے لیکن شادی کے لیے ’قرعہ اندازی‘Node ID: 546931
دہلی پولیس کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پرشانت گوتم نے سرکاری ٹوئٹر ہینڈل سے قبضے میں لیے گئے حقوں کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے مزید لکھا کہ ’ کچھ پارٹیاں نہ صرف صحت کے لیے مضر ہیں بلکہ غیر قانونی بھی ہیں۔‘
ایک سینیئر پولیس اہلکار نے کہا کہ سب انسپکٹر پرکاش کشیپ نے خفیہ اطلاع پر مغربی دہلی کے راجوڑی گارڈن کے علاقے میں ایک حقہ بار پر چھاپہ مارا۔
انہوں نے کہا کہ ’پولیس نے دیکھا کہ کورونا وائرس کے ایس او پیز کی بھی خلاف ورزی ہو رہی تھی۔ وہاں سکریننگ مشین یا ہینڈ سینیٹائزرز نہیں تھے اور گاہک حقہ پی رہے تھے۔‘
Yehe Hum hain..
Yehe Hooke Hain..
Aur ab Pawri nahi ho rahi haiPS- Some Pawris are not only injurious to health they are illegal too. Seized 24 Hooka from Rajouri Garden area. @CPDelhi @LtGovDelhi @DCPWestDelhi @DelhiPolice
— Addl DCP-I WEST DISTT (@i_addl) March 7, 2021