تو ایک سال گزر ہی گیا۔ گذشتہ برس مارچ آتے آتے یہ لگنے لگا تھا کہ کورونا وائرس ہماری زندگیوں کو ہمیشہ کے لیے بدل دے گا لیکن کس نے سوچا تھا کہ چند ہی دنوں کے اندر ملک کو یوں بند کر دیا جائے گا کہ پرندے بھی گھونسلوں سے باہر نکلتے ہوئے ڈریں گے اور جنگلی جانور شہروں کی سڑکوں پر یوں گھومتے پھریں گے جیسے انسانوں کے زو میں آئے ہوں۔
مارچ کے دوسرے ہفتے میں جلسے جلوسوں اور مجمعوں پر پابندیاں لگائی جانے لگیں اور تیسرا ہفتہ ختم ہوتے ہوتے انتہائی سخت لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا، پاکستان کے سیزفائر پر کشمیری خوشNode ID: 544581