کونسل کا بنیادی مقصد صارفین کو جعلی اور نقلی ومضر صحت اشیا سے بچانا اور اشیا کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ کرنے والوں کی نشاندہی کرنا ہے: فوٹو اے ایف پی
سعودی عرب میں رہنے والے بہت کم غیر ملکی ’تحفظ حقوق صارفین کونسل ‘ کے نام سے واقف ہیں۔ اس کونسل کو عربی میں ’جمعہ حقوق المستھلک‘ کہا جاتا ہے۔
کونسل کا باقاعدہ قیام 2007 میں سعودی کابینہ کے حکم پر عمل میں آیا جبکہ اس کا خیال 1998 سامنے آیا تھا۔ بعدازاں تجرباتی مراحل سے گزارنے کے بعد کونسل کو باقاعدہ شکل دی گئی۔
کونسل کا آغاز
سعودی کابینہ کی جانب سے کونسل کے قیام کی منظوری سے قبل 1998 میں جب صارفین کے حقوق کے تحفظ کا خیال پیش کیا گیا تو اس وقت اس کونسل کے ابتدائی ارکین کی تعداد بہت کم تھی وقت کے ساتھ ساتھ کارواں بڑھتا گیا کے مصداق چند ہی برسوں میں اس کونسل میں ڈاکٹرز، وکلا، لیکچرار ، صحافی اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے بھی کونسل کے قیام اور معاشرے کے لیے اس کی افادیت کے قائل ہو گئے ۔
کونسل کے ابتدائی ارکین کا اجلاس ریاض کے ایک ہوٹل میں منعقد ہوا جس میں کونسل کی جانب سے پاس کی جانے والی متفقہ قرار داد کو کابینہ میں ارسال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اراکین کی جانب سے کونسل کے قیام اور معاشرے میں اس کی اہمیت پر مبنی تفصیلی قرار داد کو کابینہ میں پیش کیا گیا جہاں سے کابینہ نے اس کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے 15 دن کے بعد اپنے اجلاس میں کونسل کے قیام کی حتمی منظوری کے احکامات صادر کر دیے۔
اہداف و مقاصد
تحفظ حقوق صارفین کونسل جیسا کہ اس کے نام سے ہی ظاہر ہے یعنی صارفین کے ساتھ ہونے والی تجارتی بدیانتی یا دروغ گوئی کے سبب انہیں نقلی اشیا فروخت کیے جانے کی صورت میں صارفین کے حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے ایسے بدیانت افراد کے خلاف متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر کارروائی کرنا اور صارفین کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔
صارفین کے حقوق کی تحفظ کونسل مملکت کے تمام ریجنز اور شہروں میں قائم ہے یہ ایک سول سوسائٹی کونسل ہے جو نہ صرف صارفین کے حقوق کا تحفظ کرتی ہے بلکہ مارکیٹوں میں موجود اشیا کے بارے میں بھی معاشرے کو آگاہی فراہم کرتے ہوئے آسانی کے لیے اجناس کی خصوصیت اور افادیت کے علاوہ انکے مضر و مفید پہلوں کو بھی اجاگر کیا جاتا ہے۔
کونسل کا بنیادی مقصد صارفین کو جعلی اور نقلی ومضر صحت اشیا سے بچانا اور اشیا کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ کرنے والوں کی نشاندہی کرنا ہے۔
اہم مسائل
تحفظ حقوق صارفین کی کونسل نے اپنی ویب سائٹ پر صارفین کے حقوق و فرائض کے حوالےسے کہا ہے کہ کسی بھی ایسی صورت میں جس سے صارف متاثر ہو یعنی تجارتی ادارے وغیرہ کی جانب سے مروجہ قوانین کی خلاف ورزی کی گئی، قیمتوں میں فرق ظاہر یا غیر معیاری اشیا فروخت کی گئی ہوں کے علاوہ دیگر خلاف ورزیوں کے سامنے آنے پر فوری طور پر کونسل میں شکایت درج کرائی جا سکتی ہے۔
کونسل کی جانب سے مختلف وزارتوں کے دائرہ کار اور ان کے اختیار میں آنے والے تجارتی و معاشرتی امور کی بھی نشاندہی کی گئی ہے جن میں وزارت محنت، وزارت بلدیات ، وزارت تجارت و دیگر وزارتیں شامل ہیں۔
کونسل کا آگاہی پروگرام
کونسل کی جانب سے صارفین کو مختلف اشیا اور سروسز کے بارے میں باخبررکھنے کےلیے وقتا فوقتا آگاہی پروگرام کیے جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں اہم معلومات پر مشتمل کتابچے اور ہینڈبلز کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی اہم معلومات ارسال کی جاتی ہیں تاکہ صارفین ان سے باخبر رہیں اور اپنے حقوق کا تحفظ کر سکیں۔
صارفین کے حقوق
اگرکوئی تجارتی ادارے سے بجلی کی چیز خریدتا ہے اور اس پر ضمانت ایک برس کی دی جاتی ہے اور وہ چیز ضمانت کی مدت کے دوران خراب ہو جاتی ہے ایسے میں صارف کا حق ہے کہ وہ اس کے بارے میں ادارے سے رجوع کرے جبکہ ادارے کی ذمہ داری ہے کہ وہ مقررہ قواعد کے مطابق صارف کو فروخت کی گئی چیز کی اصلاح کرے یا دوسری فراہم کرے۔
صارف کی جانب سے کلیم داخل کرنے پر فوری کارروائی کی جانا چاہیے اگر ادارے کی جانب سے صارف کو مطمئن نہ کیا جائے تو اس صورت میں صارف کا حق ہے کہ وہ اپنے حق کے تحفظ کے لیے کونسل سے رجوع کرے۔
اسی طرح دیگر تجارتی اداروں کے حوالے سے بھی قواعد موجود ہیں جن میں ہوٹلنگ، فضائی کمپنیاں، مختلف سروسز فراہم کرنے والے ادارے مثلا ٹیلی کمیونیکیشن، محکمہ بجلی و پانی وغیرہ اگر صارف ان کی خدمات سے متاثر ہوا ہے تو وہ ہرجانہ وغیرہ طلب کرنے کا حق رکھتا ہے۔