دل کا دورہ پڑنا ایک خطرناک بیماری ہے۔ اس کی بنیادی وجوہات میں دل تک آکسیجن اور خون کی مقدار کا نہ پہنچنا ہوتا ہے جس کی وجہ سے دل کام کرنا چھوڑ دیتا ہے۔
جیسے جیسے اس کے علاج میں تاخیر ہوتی ہے، دل کے پٹھے کمزور ہوتے چلے جاتے ہیں۔
الرجل میگزین میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق دل کا دورہ عموماً خون اور آکسیجن کی شریان بند ہونے سے پڑتا ہے۔
لیکن سوال یہ ہے کہ کیا عورت اور مرد کے درمیان دل کا دورہ پڑنے کی علامات مختلف ہوتی ہیں اور ان میں کون سی زیادہ شدت والی ہوتی ہیں؟
تحقیق کے مطابق ڈاکٹرز نے دل کا دورہ پڑنے کی خواتین اور مردوں میں مختلف علامات بتائی ہیں۔
عورتوں میں دل کا دورہ پڑنے کی علامات
ڈاکٹروں کے مطابق عورتوں میں دل کا دوہ پڑنے کی علامات بہت کم ظاہر ہوتی ہیں۔ جس کی وجہ سے یہ ان کے لیے زیادہ خطرناک ثابت ہوتا ہے۔ حتیٰ کہ خواتین کو سینے میں تکلیف کا احساس بھی نہیں ہوتا، جو دل کا دورہ پڑنے کی سب سے بڑی علامت سمجھی جاتی ہے۔
خواتین کو سانس کی تنگی، کمر میں تکلیف، بازوؤں میں شدید درد، جبڑوں میں تکلیف کے ساتھ شدید بے چینی اور متلی کی کیفیت ہوتی ہے۔
یہ پہلی نظر میں موسمی بیماری نزلہ زکام یا معدے کی بیماری معلوم ہوتی ہے، جس کی وجہ سے خواتین کی اموات کی شرح مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔
ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ خواتین خاموش دل کا دورہ پڑنے کی زیادہ شکار ہوتی ہیں۔ جس کی وجہ سے ان کے دل کے پٹھے کمزور ہوجاتے ہیں اور موت کا سبب بنتے ہیں۔
ڈاکٹرز خواتین کو مشورہ دیتے ہیں کہ جب انہیں متلی کے ساتھ پسینہ یا جبڑوں میں تکلیف کا احساس ہوتو فورا ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔