سعودی عرب کا 17 مئی سے بین الاقوامی پروازیں کھولنے کا اعلان
سعودی عرب کا 17 مئی سے بین الاقوامی پروازیں کھولنے کا اعلان
جمعہ 12 مارچ 2021 9:31
گاگا کے مطابق کورونا وائرس سے متاثر ممالک پر سفری پابندیاں برقرار رکھی جاسکتی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے سول ایوی ایشن (گاکا) نے سعودی عرب سے بین الاقوامی پروازیں 17 مئی سے کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق گاکا نے مقامی ایئر پورٹس کو بین الاقوامی پروازیں 31 مارچ کے بجائے 17 مئی سے بحال کرنے کا سرکلر جاری کر دیا ہے جبکہ جن ممالک میں کورونا وائرس کی صورتحال خراب ہے ان پر سفری پابندیاں برقرار رکھی جاسکتی ہیں۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز نے اردو نیوز کو گاکا کی جانب سے موصول ہونے والے سرکلر کی تصدیق کر دی ہے۔
اردو نیوز کے نامہ نگار زبیر علی خان کے مطابق ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ ’گاکا نے سعودی عرب سے بین الاقوامی پروازیں آپریٹ کرنے والی ایئر لائنز کو پروازوں کی بندش کے حوالے سے آگاہ کر دیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ بین الاقوامی پروازوں پر پابندی میں 17 مئی کی رات ایک بجے تک توسیع کی گئی ہے۔‘
خیال رہے کہ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر سعودی حکام نے تین فروری سے پاکستان سمیت 20 ممالک پر سعودی عرب کے لیے بین الاقوامی پروازوں پر جزوی طور پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
سعودی حکام کی جانب جزوی طور پر پابندیوں کے اعلان کے بعد پاکستان سے سعودی عرب کے لیے پروازیں معطل ہیں تاہم پی آئی اے نے سعودی عرب سے پاکستانی مسافروں کو واپس لانے کے لیے یک طرفہ پروازوں کا سلسلہ بحال رکھا ہے۔
اس کے علاوہ پی آئی اے کی سعودی عرب کے لیے کارگو سروس بھی بدستور بحال ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کی اندرون ملک ایئرلائنز کے روٹس تیزی سے بحال ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ عرب نیوز کے مطابق بدھ کو سی اے پی اے لائیو ایوی ایشن انڈسٹری کے ایونٹ میں کہا گیا کہ ’مملکت کا مقامی ایئرلائنز کا شعبہ اپنے ہمسایہ ممالک کی نسبت زیادہ تیزی اور مضبوطی سے بحال ہوا ہے۔‘
کورونا وائرس کی وجہ سے بین الاقوامی ایوی ایشن کے سست روی کا شکار ہونے سے مشرق وسطیٰ کو اپنی ترقی پذیر مقامی مارکیٹ کی وجہ سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔
سی اے پی اے نے اس حوالے سے کہا ہے کہ ’سنہ 2019 میں خطے کا مقامی فضائی مسافروں کے حوالے سے حصہ سب سے کم تھا اور مقامی فلائٹس میں پانچ سیٹوں میں سے صرف ایک سیٹ پر مقامی مسافر ہوتا تھا جبکہ اس کے مقابلے میں عالمی سطح پر یہ تناسب 59 فیصد ہے۔‘