’ایران سعودی عرب پر حوثی حملوں کی حمایت کرتا ہے‘
اسماعیل قانی کا کہنا تھا کہ ’ہم نے یہ بات واضح کی ہے کہ ہم مجرم امریکہ کی ہڈیاں توڑیں گے۔‘ (فوٹو: عرب نیوز)
قدس فورس کی نگرانی کرنے والے ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر نے تسلیم کیا ہے کہ ’تہران حوثیوں کے سعودی عرب پر حملوں کی حمایت کرتا ہے۔‘
عرب نیوز کے مطابق اسماعیل قانی نے ایران کے شہر مشہد میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حوثیوں نے سعودی عرب کو نشانہ بناتے ہوئے ’10 روز میں 18 حملے کیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ایران دنیا بھر میں ایسے تمام مسلح گروہوں کی حمایت کرتا ہے جو ان کے مطابق ’عالمی تکبر کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔‘
قاسم سلیمانی کی جنوری 2020 میں بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد اسماعیل قانی کو قدس فورس کا سربراہ بنایا گیا۔ مشہد میں تقریر کے دوران انہوں نے اس دھمکی کو دہرایا کہ امریکہ کو قاسم سلیمانی کی ہلاکت کی قیمت چکانی پڑے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے یہ بات واضح کی ہے کہ ہم مجرم امریکہ کی ہڈیاں توڑیں گے۔ ان ہڈیوں کے ٹوٹنے کی آواز مناسب وقت پر سنائی دے گی۔‘
قدس فورس کے سربراہ نے اسرائیل کو بھی دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ ’اگرچہ اسرائیل کے پاس دنیا بھر کے وسائل ہیں جن کے ذریعے وہ خود کو محفوظ کرنے کے لیے اپنے گرد دیوار کھڑی کر رہا ہے جو ایک میٹر چوڑی اور چھ میٹر بلند ہے، لیکن ان کو یقین ہونا چاہیے کہ ہم اس دیوار کو بھی تباہ کر سکتے ہیں۔‘
تہران میں تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ بحیرہ روم میں ایرانی مال بردار بحری جہاز پر حملے کے پیچھے غالباً اسرائیل کا ہاتھ ہے۔
یہ واقعہ اسرائیل کے جہاز ایم وی ہیلوس رے کو خلیج بنگال میں نشانہ بنانے کے بعد پیش آیا جس کی ذمہ داری اسرائیل نے ایران پر ڈالی تھی۔