یمن میں جنگ کے خاتمے کے لیے سعودی قیادت ’مکمل مدد‘ فراہم کر رہی ہے: امریکہ
امریکہ نمائندہ خصوصی نے کہا کہ اگر ابھی پیشرفت نہیں ہوئی تو یہ ملک مزید تنازعات کا شکار ہو جائے گا (فوٹو: سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ)
یمن کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی نے جمعے کو کہا ہے کہ سعودی قیادت یمن میں جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی کوششوں کو ’مکمل مدد‘ فراہم کر رہی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی ٹم لینڈر کنگ نے کہا ہے کہ یمن میں جنگ بندی کے لیے ایک ’ٹھوس منصوبہ‘ کئی دنوں سے حوثی باغیوں کی قیادت کے سامنے رکھا ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ حوثی باغی مارب کے حصول کے لیے فوجی کارروائی کو ترجیح دے رہے ہیں۔
امریکی نمائندہ خصوصی نے تھنک ٹینک ایٹلانٹک کونسل کو بتایا کہ ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغی ’جنگ کو معطل کرنے اور یمنی شہریوں کو ریلیف دینے‘ کے بجائے مارب کو لینے کی مہم کو ترجیح دے رہے ہیں۔
امریکی نمائندہ خصوصی نے مزید کہا کہ ’امریکہ اور اقوام متحدہ۔ حوثیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ جواب دیں۔‘
انہوں نے کہ اگر ابھی ہم نے پیشرفت نہیں کی تو یہ ملک مزید تنازعات اور عدم استحکام کا شکار ہو جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے شمالی یمن کے لیے مالی امداد بحال کر دی ہے۔
اقوام متحدہ نے یمن کو دنیا کا ’بدترین انسانی بحران‘ قرار دیا ہے۔