متحدہ عرب امارات نے رمضان کے دوران کورونا کا پھیلاو روکنے کے لیے نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ مساجد میں تراویح کی اجازت ہوگی تاہم عشا کی نماز اور تراویح کا دوارنیہ تیس منٹ پر مشتمل ہوگا جبکہ خواتین کے مصلے بند رکھے جائیں گے۔
رمضان سے متعلق حفاظتی تدابیر کے ضمن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مساجد میں افطار دستر خوان پر پابندی رہے گی۔
بحرانوں اور ہنگامی حالات کے نگراں قومی ادارے کےترجمان ڈاکٹر سیف الظاہری نے بیان میں کہا کہ معاشرے کی صحت و سلامتی کی خاطر مشورہ یہ ہے کہ رمضان کی راتوں میں اجتماعات سے پرہیز کیا جائے۔ فیملی ملاقاتوں سے دور رہا جائے۔ گھروں اور خاندانوں کے درمیان منتخب کھانوں کی تقسیم اور تبادلے سے پرہیز کیا جائے البتہ ایک خاندان کے وہ افراد جو ایک ہی گھر میں رہ رہے ہوں وہ اجتماعی طور پر افطار کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
دبئی میں گولے داغ کر وقتِ افطار کے اعلان کی روایت برقرارNode ID: 250481
-
دبئی میں جاری کورونا ایس او پیز میں رمضان تک توسیع کا فیصلہNode ID: 544576
انہوں نے کہا کہ خاندانی افطار خیموں یا ادارہ جاتی افطار پارٹیوں کی اجازت نہیں ہوگی۔ گھروں اور مساجد کے سامنے افطار خوراک تقسیم کرنے پر پابندی برقرار رہے گی جو لوگ افطار خوراک تقسیم کرنا چاہتے ہوں وہ فلاحی اداروں کی خدمات حاصل کریں۔ آن لائن زکوۃ، صدقات اور خیرات کا راستہ اختیار کیا جائے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ رمضان کے آخری عشرے میں تہجد کا فیصلہ پورے ملک میں وبا کی صورتحال کو مدنظر رکھ کر کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں راس الخیمہ میں رمضان کے دوران کورونا سے بچاؤ کے لیے سات حفاظتی اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے۔ افطار خیموں پر پابندی، پبلک مقامات پر اجتماعی دستر خوان کی ممانعت، گھروں کے سامنے افطار کی تقسیم کی اجازت نہیں ہوگی۔
ریستورانوں کے منتظمین کو دستانے اور حفاظتی ماسک کی پابندی کی تاکید کی گئی ہے۔ افطار خوراک سپیشل تھیلیوں یا ڈبوں میں رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ریستورانوں کے اندر یا باہر کہیں بھی افطار پیکٹ تقسیم نہیں کیے جاسکیں گے البتہ ورکرز کے رہائشی مراکز میں افطار پیکٹ ریستورانوں اور انتظامیہ کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ دیے جاسکیں گے۔
امارات کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز یو اے ای“ گروپ جوائن کریں