Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روس، ایران اور حزب اللہ نے 2020 کے الیکشن میں مداخلت کی: امریکی انٹیلیجنس

امریکی حکام نے کہا کہ کیوبا، وینزویلا اور حزب اللہ نے بھی الیکشن پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی خفیہ ادارے نے کہا ہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے 2020 انتخابات میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جتوانے کے لیے صدرارتی الیکشن مہم میں ان کے حریف جو بائیڈن پر الزامات لگا کر جوڑ توڑ کروانے کی کوشش کی۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس بات کا اندازہ منگل کو الیکشن میں مداخت کے حوالے سے جاری ہونے والی 15 صفحات پر مشتمل ا’ٓفس آف دی ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلیجنس رپورٹ میں لگایا گیا۔
رپورٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اتحادی روس سے تعلقات رکھنے والی یوکرائن کی شخصیات کی طرف سے بائیڈن پر لگائے جانے والے الزامات کو بڑھاوا دیتے ہوئے ماسکو کے ہاتھوں میں کھیلتے رہے۔

 

امریکی خفیہ ایجنسیوں کے مطابق ووٹ ہتھیانے کے لیے اور طریقے بھی آزمائے گئے جن میں ایران کی طرف سے ٹرمپ کی حمایت کم کرنے کے لیے ایک ’خفیہ مہم‘ چلائی گئی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر باراک اوباما کی طرف سے ایران کے ساتھ کیے جانے والے بین الاقوامی معاہدے کو منسوخ کیا تھا۔
اس رپورٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے اتحادیوں کی جانب سے لگائے گئے ان الزامات کو بھی رد کیا گیا ہے جن کے تحت کہا گیا تھا کہ چین نے جو بائیڈن کی حمایت میں مداخلت کی۔
رپورٹ کے مطابق ’بیجنگ نے ایسی کوئی کوشش نہیں کی۔ چین نے امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کی اور الیکشن سے فائدہ اٹھانے کی ایسی کوئی کوشش نہیں کی۔‘
امریکی حکام نے کہا کہ کیوبا، وینزویلا اور حزب اللہ نے بھی الیکشن پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی ’لیکن ہمارا اندازہ ہے کہ ایران اور روس کے مقابلے میں ان کوشش بہت محدود تھی۔‘
واشنگٹن میں چین، روس اور کیوبا کے سفارت خانوں اس حوالے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ اقوام متحدہ میں ایرانی مشن اور وینزویلا کی وزارت اطلاعات نے بھی اس پر کوئی رائے نہیں دی۔
واضح رہے کہ ماسکو، بیجنگ اور تہران ماضی میں اس طرح کے الزامات کی تردید کرتے رہے ہیں۔

شیئر: