ایک شخص کو مارنے والے ملزم کا ’16 قتل کرنے کا اعتراف‘
شان لینن کے وکیل کا کہنا ہے کہ اس کے مؤکل کو اکسایا گیا ہے (فوٹو: اے بی سی نیوز)
امریکہ کی ریاست نیو جرسی میں ایک قتل کے الزام کا سامنا کرنے والے شخص نے کہا ہے کہ اس نے ایک نہیں 16 قتل کیے ہیں جن میں اس کی بیوی بھی شامل ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس شخص نے کہا ہے کہ اس نے نیوجرسی کے ایک رہائشی کو اس لیے مار کر قتل کر دیا کیونکہ اس نے بچپن میں اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
حکام کے مطابق اب اس کا دعویٰ ہے کہ اس نے 16 افراد کو قتل کیا ہے۔ تاہم حکام نے ابھی تک اس کے دعوے کی تصدیق نہیں کی ہے۔
اسسٹنٹ پراسیکیوٹر ایلیک گوتی ایریز نے بتایا کہ 47 سالہ شان لینن نے پہلے چار افراد کو مارا جن کی لاشیں ایک گاڑی سے ملیں اور 11 دیگر افراد کی لاشیں نیو میکسیکو سے ملیں۔
ایلیک گوتی ایریز کا کہنا ہے کہ شان لینن نے اعتراف کیا ہے کہ وہ بہلا پھسلا کر ان افراد کو نیو میکسیکو کے ایک گھر میں لایا اور پھر ان میں کچھ کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے۔
حکام نے عدالت کی ایک دستاویز میں کہا ہے کہ شان لینن نے اپنے ایک رشتہ دار کو فون کیا اور اس کا اعتراف اور پچھتاوے کا اظہار کیا۔ تاہم حکام چار افراد کے قتل کے حوالے سے اس پر شبہہ ظاہر کر رہے ہیں۔
شان لینن پر صرف نیو جرسی میں قتل کا مقدمہ درج ہے اور اس کے وکیل کا کہنا ہے کہ اس کے مؤکل کو اکسایا گیا ہے۔
پولیس آفیسر ڈیوڈ شاویز کا کہنا ہے کہ اس شخص کی دعوؤں کے برعکس حکام کو ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جس سے ثابت ہوتا ہو کہ باقی 11 کو بھی اس نے قتل کیا ہے۔
مزید یہ کہ پولیس کے پاس کسی کے لاپتہ ہونے یا قتل ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے جس کی وجہ سے اس کی بات مان لی جائے۔
ایف بی آئی کے حکام، یو ایس مارشلز سروسز اور نیو میکسیکو میں پولیس ایجنسیوں نے سنیچر کو اس حوالے رابطہ کرنے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔