بنگلہ دیش:روہنگیا مہاجرین کے کیمپ میں آتشزدگی سے 15 ہلاک، چار سو لاپتہ
اقوام متحدہ کی مہاجرین کے لیے کام کرنے والی ایجنسی کا کہنا ہے بنگلہ دیش میں روہنگیا مہاجرین کے کیمپ میں آگ لگنے سے 15 افراد ہلاک اور چار سو کے قریب لاپتہ ہو گئے ہیں۔
برطانوی خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق منگل کو ڈھاکہ میں موجود اقوام متحدہ کے اہلکار جوہانس وین ڈیر کلاؤ نے جنیوا میں آئن لائن بریفنگ میں بتایا کہ ’ہمارے پاس ابھی بھی چار سو افراد کا حساب نہیں ہے شاید وہ ملبے میں کہیں ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پانچ سو 50 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں اور 45 ہزار کے قریب بے گھر ہو گئے ہیں۔‘
بنگلہ دیشی حکام آگ لگنے کی وجوہات کی تحقیقات کر رہے ہیں جبکہ دوسرے سرکاری حکام، امدادی کارکن اور خاندان ملبے میں مزید متاثرین تلاش کر رہے ہیں۔
گذشتہ روز پیر کی رات کو جنوب مشرقی قصبے کاکس بازار کے قریب واقع بلوکھلی کیمپ میں آگ بھڑک اٹھی۔ ہزاروں خیموں میں لگی آگ کے دوران لوگ اپنی معمولی اشیا بچاتے ہوئے جل گئے۔
ایک روہنگیا مہاجر امان اللہ نے روئٹرز کے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’سب ختم ہو گیا ہے۔ ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔‘
آگ پر چھ گھنٹوں کی کوشش کے بعد قابو پایا گیا لیکن کیمپ کے کچھ حصوں سے پوری رات دھواں اٹھتا رہا۔
پولیس نے اب تک سات ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
اس حوالے سے سینیئر پولیس آفیسر ذاکر حسین خان کا کہنا ہے کہ ’آگ لگنے کی وجہ ابھی تک پتہ نہیں چل سکی اور حکام اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔‘
انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس اور ریڈ کریسینٹ سوسائٹیز کے بنگلہ دیش میں وفد کے سربراہ سنجیو کافلے کا کہنا ہے کہ ‘17 ہزار سے زیادہ شیلٹرز تباہ ہو چکے ہیں اور ہزاروں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ایک لاکھ 24 ہزار افراد پر مشتمل کیمپ کے چاروں طرف لگی آگ پر قابو پانے کے لیے ایک ہزار سے زائد ریڈ کراس کے سٹاف اور کارکنوں نے فائر ڈپارٹمنٹ کا ساتھ دیا۔