Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیس بک کے 50 کروڑ سے زائد صارفین کا ڈیٹا ہیکنگ ویب سائٹ پر

2016 میں فیس بک نے کیمبریج اینالیٹکس کو کروڑوں صارفین کے ڈیٹا تک رسائی دی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک کے 50 کروڑ سے زائد صارفین کی ذاتی معلومات ایک آن لائن ہیکنگ فورم پر شائع کر دی گئی ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 53 کروڑ 30 لاکھ فیس بک صارفین کے لیک ہونے والے ڈیٹا میں ان کے فون نمبرز، ای میل ایڈریس اور دیگر ذاتی معلومات شامل ہیں۔
سائبر کرائم انٹیلیجنس کمپنی ’ہڈسن راک‘ کے چیف ٹیکنالوجی افسر ایلن گال نے لیک ہونے والے ڈیٹا کی تصاویر اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شائع کرتے ہوئے فیس بک کو قصوروار ٹھہرایا ہے۔
ایلن گال نے کہا کہ فیس بک نے صارفین کی ذاتی معلومات میں غفلت برتنے کی غلطی کو ابھی تک نہیں تسلیم کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ عین ممکن ہے کہ صارفین اپنے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کرنے کے لیے جو فون نمبر استعمال کرتے ہیں، وہ بھی شائع ہو گئے ہوں۔
لیک ہونے والے چند فون نمبر اب بھی فیس بک صارفین کے زیر استعمال ہیں۔
ایلن گال کا کہنا ہے کہ صارفین کی ذاتی معلومات تک رسائی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہیکنگ اور مارکیٹنگ کے مقصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس سے پہلے بھی فیس بک کو صارفین کی ذاتی معلومات کی حفاظت نہ کرنے اور ڈیٹا لیک کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ 
سنہ 2016 میں سیاسی تحقیقاتی کمپنی کیمبریج اینالیٹکس کی جانب سے 5 کروڑ فیس بک صارفین کا ڈیٹا غیر قانونی طور پر حاصل کرنے کا سکینڈل سامنے آیا تھا۔
فیس بک نے کیمبرج اینالیٹکس کو 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات کے موقع پر 5 کروڑ فیس بک صارفین کی اجازت کے بغیر ان کے ڈیٹا تک رسائی دی تھی۔

شیئر: