’فیس بک کا ایلگورتھم صحت کے لیے خطرہ‘
فیس بک کے مطابق غلط معلومات پر مبنی مواد پر وارننگ لیبل لگا دیا جا تا ہے۔ فوٹو ان اسپلیش
صحت سے متعلق غلط معلومات پر مبنی مواد فیس بک پر تین ارب سے زیادہ مرتبہ دیکھا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق گزشتہ سال غلط معلومات پر مبنی صحت سے متعلق مواد کو فیس بک پر 3 ارب 80 لاکھ ویوز ملے ہیں، جو کورونا وائرس کی وبا کے دوران بڑھ گئے تھے۔
ایڈووکیسی گروپ ’آواز‘ کی رپورٹ کے مطابق دس ویب سائٹس کی جانب سے غلط مواد فیس بک پر شیئر کیا جا رہا تھا جس کے رواں سال اپریل میں عالمی ادارہ صحت سمیت دیگر مستند اداروں کی فراہم کردہ معلومات سے بھی چار گنا زیادہ ویوز تھے۔
فیس بک کو اس سے پہلے بھی غلط معلومات پھیلانے کا ذریعہ بننے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا چکا ہے، تاہم فیس بک نے کورونا وائرس سے متعلق حقیقی معلومات شیئر کرنے کی غرض سے خاطر خواہ اقدامات اٹھائے تھے۔ فیس بک نے عالمی وبا کے حوالے سے ایسی غلط معلومات اپنے نیٹ ورک سے ہٹا دی تھیں جن میں یہ تاثر دیا گیا تھا کہ کورونا سے متاثرہ شخص کو فوری نقصان پہنچتا ہے۔
ایڈووکیسی گروپ ’آواز‘ کے کمپین ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ فیس بک کا ایلگورتھم عوامی صحت کے لیے خطرہ ہے جو فیس بک کے 2 ارب سے زیادہ صارفین کو غلط معلومات پھیلانے والی ویب سائٹس کی جانب راغب کرتا ہے۔
فیس بک کی ترجمان کا کہنا تھا کہ اپریل سے جون کے دوران کورونا سے متعلق غلط معلومات پر مبنی نو کروڑ سے زیادہ مضامین پر وارننگ لیبل لگائے گئے جبکہ 70 لاکھ مضامین فیس بک پر سے ہٹا دیے گئے۔
فیس بک کی ترجمان نے کہا کہ سوشل میڈیا ویب سائٹ نے دو ارب سے زیادہ صارفین کو مستند معلومات کے لیے شعبہ صحت کے عہدیداروں کی جانب راغب کیا ہے۔
آواز کی رپورٹ میں مئی 2019 سے مئی 2020 کے دوران فیس بک پر شیئر ہونے والے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا ہے.