جی ہاں ہم سب کو پتا ہے کہ کون سا سال چل رہا ہے، لیکن عمران خان صاحب کا تازہ ترین خطاب اور عوام سے تبادلہ خیالات سن کر ایک دفعہ رک کر سوچنا پڑا کہ کیا یہ 2021 ہی ہے؟ کیونکہ گفتگو تو ساری 2018 کی ہو رہی تھی۔ اگر کورونا کا ذکر نہ ہوتا تو شاید کابینہ کے ساتھ بیٹھے ممبران بھی اپنے آپ کو ماضی ہی میں محسوس کرتے۔
2018 مگر ماضی بعید ہے۔ اڑھائی سال یعنی حکومت کا آدھا عرصہ گزر چکا ہے۔ اس اڑھائی سال کے رپورٹ کارڈ پر اگر نظر ڈالی جائے تو صورت حال ہرگز حوصلہ افزا نظر نہیں آتی ورنہ اگلے اڑھائی سال کا روڈ میپ کم از کم پچھلے وعدوں سے مختلف ہوتا۔
پی ٹی آئی حکومت کے تبدیلی کے عملی وعدے تین شعبوں کا احاطہ کرتے تھے، معیشت، احتساب اور گورننس ریفارمز۔
مزید پڑھیں
-
جنوبی پنجاب صوبہ کیا محض سیاسی نعرہ ہے؟Node ID: 420561
-
زلزلے کا جھٹکا یا سونامی؟ ماریہ میمن کا کالمNode ID: 547111
معیشت پر گفتگو اعدادو شمار کا گورگھ دھندہ بن جاتا ہے۔ اس لیے سہل راستہ یہ ہے کہ اس کا براہ راست اندازہ عوام کے معیار زندگی اور اعتماد سے لگایا جائے۔
ہر خاص و عام کے لبوں پر تین ہی الفاظ ہیں۔ مہنگائی، بے روزگاری اور عدم استحکام۔ ایسے لگتا ہے ایک چیز سیدھی ہوتی ہے تو دو خراب ہو جاتیں ہیں۔ باقی رہی سہی کسر ہر سال نئے وزیر خزانہ اور نئی ٹیم کی آمد سے پوری ہو جاتی ہے۔ اور تازہ ترین وزیر خزانہ تو بے چارے مہینوں کے نہیں ہفتوں کے مہمان لگ رہے ہیں۔
احتساب پی ٹی آئی کا دوسرا اہم ٹارگٹ ہے اور سب سے زیادہ شور بھی اسی کا ہے۔ عوام کے لیے تو احتساب میوزیکل چیئر بن کر رہ گیا ہے۔ ایک اپوزیشن لیڈر جیل میں جاتا ہے، دوسرا باہر آتا ہے اور اس سے فرق بھی پڑتا نظر نہیں آتا۔ ابھی تک اڑھائی سال میں ایک نمایاں سزا بھی نہیں ہوئی۔ باقی لندن رہنے اور آنے جانے والوں کی خبروں سے سیاست میں ہلچل ضرور رہتی ہے۔
اب پیپلز پارٹی کو ریلیف ملنے کی بھی خبریں گرم ہیں۔ اگر ان میں صداقت ہے تو پھر احتساب پر اعتماد کون کرے گا؟ نئے نئے مافیا یعنی چینی، تیل، اور گندم والے بھی دریافت ہوئے ہیں مگر اشیا کی قیمتیں بدستور اوپر جا رہی ہیں اور بیوروکریسی بدستور اس کو کام نہ کرنے کے حیلے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
تیسرا ہدف یعنی گورننس وہ شعبہ جس کا اب ذکر اشاروں کنایوں میں ہی ہوتا ہے۔ کبھی توجہ موبائل ایپ اور ہاٹ لائن پر ہوتی ہے اور کبھی الزام کام نہ کرنے والے سرکاری افسروں پر لگتا ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/April/36496/2021/000_94a4k9.jpg)