’دوست ممالک سے بات ہو رہی ہے، بیرون ملک پاکستانیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے‘
’دوست ممالک سے بات ہو رہی ہے، بیرون ملک پاکستانیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے‘
اتوار 4 اپریل 2021 10:16
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’بیرون ملک مقیم پاکستانی یقین رکھیں کہ ہم ان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، ویزوں کے دوبارہ کھولنے کے حوالے سے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ محمد بن زید سے بات کر چکا ہوں اور دوبارہ بھی کروں گا۔‘
اتوار کو براہ راست ٹیلی فون کالز کے دوران ایبٹ آباد سے ایک شہری کے سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ ’کورونا سے پوری دنیا میں مشکلات آئی ہیں۔ کورونا کی وجہ سے سفری پابندیاں لگیں اور سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی حکومتوں نے پابندیاں لگائیں کیونکہ وہاں بھی صورت حال خراب ہوئی۔‘
عمران خان نے کہا کہ ان کی حکومت مہنگائی پر قابو پا کر رہے گی اور شہریوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کسان کا مارکیٹ کے ساتھ رابطہ براہ راست کر رہے ہیں تاکہ قیمت میں اضافہ نہ ہو۔ ’اس کے لیے مڈل مین کو ختم کرنا ضروری ہے جو قیمتوں میں اضافے سے پیسے کما رہے ہیں۔‘
’جہاں دکاندار زیادہ قیمت وصول کر رہے ہیں وہاں مہنگائی کو انتظامیہ کے ذریعے ٹھیک کر سکتے ہیں۔‘
عمران خان نے کہا کہ مارکیٹ میں مافیاز بیٹھے ہوئے ہیں جو ذخیرہ اندوزی کے ذمہ دار ہیں۔ ’مافیاز نے چینی اور آٹے کی ذخیرہ اندوزی کر کے مصنوعی طریقے سے قیمتوں میں اضافہ کیا۔‘
’آپ کا وزیراعظم آپ کے ساتھ‘ میں فون کرنے والی اسلام آباد کی رہائشی خاتون عنبرین قیوم نے عمران خان سے کہا کہ مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے اور بچوں کی تعلیم مشکل ہوتی جا رہی ہے۔ اس صورتحال میں خدارا یا تو مہنگائی کو کنٹرول کریں یا پھر ہمیں گھبرانے کی اجازت دے دیں۔
وزیراعظم نے اس کے جواب میں کہا کہ ان کی حکومت کی اس وقت ساری توجہ مہنگائی پر قابو پانے پر ہے۔ ’گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، سارا وقت اس پر کام کر رہے ہیں، مہنگائی پر قابو پا کر دکھائیں گے۔‘
عمران خان نے مزید کہا کہ ہیلتھ کارڈ کی وجہ سے پاکستان میں صحت کے شعبے میں انقلاب آنے والا ہے، پنجاب اور گلگت بلتستان میں سال کے آخر تک ہر خاندان کے پاس صحت کارڈ ہوگا، دس لاکھ کے اندر کسی ہسپتال سے علاج کروا سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہیلتھ سیکٹر کو نیشنلائز کرنا غلطی تھی، اوقاف، متروکہ وقف املاک اور دیگر سرکاری زمینوں پر نجی ہسپتال بنائے جائیں گے اور ڈیوٹی فری طبی سامان میسر ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ صرف 27 فیصد پاکستانیوں کو گھر میں براہ راست پائپ لائن کے ذریعے گیس میسر ہے جبکہ دیگر 73 فیصد اس سے محروم ہیں، ملک میں گیس کے مزید کنویں کھودے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں موجود گیس کا لیول نیچے جا رہا ہے، درآمد ہونے والی گیس (ایل این جی) کی مقدار بڑھتی جا رہی ہے، جو مہنگی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گیس مہنگی لے رہے ہیں، جبکہ سبسڈی دینے کی وجہ سے عوام کو سستی قیمت میں دے رہے ہیں، جس کی وجہ سے قرضے بڑھتے جا رہے ہیں۔ ’اگر ملک ڈیفالٹ کر جاتا ہے تو وہی حال ہوتا جو وینزویلا اور لبنان میں ہے جہاں لوگ ٹوکریوں میں رقم لے کر جاتے ہیں اور چیز نہیں ملتی۔‘
کورونا سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وائرس کی تیسری لہر کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ کس حد تک جائے گی۔
’اپنے ملک کے لیے اپنی قوم کے لیے، سب سے تاکید کرتا ہوں کہ ماسک پہنیں، اس سے بہت زیادہ فائدہ ہے۔‘
عمران خان نے کہا کہ کورونا کے ایس او پیز کے حوالے سے لوگ بالکل پرواہ نہیں کر رہے ہیں۔
’ابھی تو ہم لوگوں کو بچا رہے ہیں، لاک ڈاؤن نہیں کر رہے، تھوڑی پابندیاں لگا رہے ہیں، فیکٹریاں نہیں بند کر رہے، اگر پھیل گیا تو ہم لاک ڈاؤن کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔‘
انہوں نے ملک کی معیشت میں بہتری آ رہی ہے، سیمنٹ کی پیداوار اور فروخت میں اضافہ ہوا ہے، اسی طرح کار ساز ادارے بھی فروخت میں اضافے کی بات کر رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف سب سے کم سود پر قرضہ دیتا ہے، آئی ایم ایف سے قرضہ ملنے پر دیگر ادارے بھی قرضہ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے قرضہ دینے کے لیے پاکستان پر شرائط لگائی ہیں، جن میں سے ایک شرط سٹیٹ بینک کو زیادہ سے زیادہ خودمختاری دینے کی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ قبضہ مافیا کےخلاف جنگ کا اعلان کر رکھا ہے، 450 ارب کی زمینیں چھڑائی ہیں، ڈھائی سال میں پنجاب اور اسلام آباد میں سرکاری زمینیں چھڑوائی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ارکان اسمبلی اورسیاسی شخصیات نےبھی اربوں روپے کی زمینوں پرقبضے کر رکھے ہیں، لاہورمیں قبضہ مافیا کو ماضی میں سرکاری پشت پناہی تھی، ان سے بھی زمینیں چھڑوائی ہیں۔