سعودی ٹیچر یحیی طالبی نے ریٹائرمنٹ کے بعد آباؤ اجداد کا پیشہ کاشتکاری اختیار کرتے ہوئے جازان ریجن کی صامطہ کمشنری میں 25 گرین ہاؤسز قائم کرلیے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق وزارت ماحولیات و پانی و زراعت نے ٹوئٹر کے اپنے اکاؤنٹ پر یحیی طالبی کا واقعہ شیئر کیا ہے۔
یحیی طالبی نے بتایا کہ وہ اسلامی تربیت کے ٹیچر کے طور پر کام کررہے تھے۔ کاشتکاری انہیں آباؤ اجداد سے ورثے میں ملی تھی، ریٹائرمنٹ کے بعد خاندانی پیشہ اختیار کیا ہے۔

طالبی نے بتایا کہ ’ابتدا میں اپنی کمشنری کے باشندوں کے لیے سبزیوں کا انتظام چند گرین ہاؤسز قائم کرکے کیا پھرکام بڑھتا چلا گیا اور اب مملکت کے تمام علاقوں کو انواع و اقسام کی سبزیاں اور پھل فراہم کررہا ہوں۔‘
سعودی ٹیچر نے بتایا کہ گرین ہاؤسز کا خیال بھائی کے ساتھ بات چیت کے دوران آیا۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ سعودی عرب میں بعض موسم ایسے آتے ہیں جب سبزیوں کی پیداوار گھٹ جاتی ہے اور نرخ آسمان سے باتیں کرنے لگتے ہیں۔ اس پر سبزیوں کی پیداوار کے لیے گرین ہاؤسز کےتجربے کا پروگرام بنایا۔
’وزارت ماحولیات و پانی وزراعت نے زرعی رہنمائی کا ایک ادارہ قائم کررکھا ہے اس سے میں نے گرین ہاؤسز کا تصور حاصل کیا اور پیداوار بڑھاتا چلا گیا۔ ان دنوں آم کے چار سو درخت، جیزانی چنبیلی کے 800 درخت اور کھجوروں کے 400 درختوں کی شجر کاری کا تجربہ کیا ہے اور یہ کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔‘
بعد مسيرة حافلة في قطاع التعليم..
"أ. يحيى طالبي" يبدأ مسيرته الزراعية ليصل لـ 25 بيت محمي حتى الآن!
#قصص_البيئة pic.twitter.com/x6ohZRsJyN— وزارة البيئة والمياه والزراعة (@MEWA_KSA) April 2, 2021