تحریک لبیک کا احتجاج: ہسپتالوں میں آکسیجن نہ پہنچنے پر ایمرجنسی کا اعلان
تحریک لبیک کا احتجاج: ہسپتالوں میں آکسیجن نہ پہنچنے پر ایمرجنسی کا اعلان
پیر 12 اپریل 2021 21:43
رائے شاہنواز - اردو نیوز، لاہور
خیال رہے کہ ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی کی گرفتاری کے بعد احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
تحریک لبیک پاکستان کے احتجاج اور سڑکوں کی بندش کے باعث پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں ہسپتالوں کو فراہم کی جانے آکیسجن میں تعطل آگیا ہے جس کے بعد آکسیجن ایمرجنسی لگا دی گئی ہے۔
پنجاب میں کورونا کے حوالے سے فوکل پرسن ڈاکٹر اسد اسلم نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’ہمیں اس وقت آکسیجن کی کمی کا سامنا ہے۔ کسی بھی ہسپتال میں جو ذخیرے ہیں ان میں زیادہ سے زیادہ آٹھ گھنٹے کے لیے آکسیجن بیک اپ موجود ہے اور ہر ساتویں گھنٹے آکسیجن سپلائی کرنے والی کمپنیاں وہ ٹینک دوبارہ بھر جاتی ہیں۔ لیکن شہر میں احتجاج کے باعث یہ سپلائی رکی ہوئی ہے۔‘
ڈاکٹر اسلم کا کہنا ہے کہ صرف چار گھنٹے کی سپلائی رہ گئی ہے۔ ’اس حوالے سے ہم نے حکومت کے تمام محکموں کوآگاہ کر دیا ہے، کیونکہ اس وقت بڑی تعداد میں کورونا کے مریض ہسپتالوں کی آکسیجن کے سہارے ہیں۔‘
ڈاکٹر اسد اسلم نے مزید بتایا کہ اس وقت لاہور شہر کے تمام ہسپتالوں میں گیارہ سو چھیاسی مریض آکسیجن پر ہیں جبکہ دوسو چون وینٹیلیٹرزپر ہیں۔ ابھی ان میں وہ تعداد شامل نہیں جو لوگ گھروں میں ہی آکسیجن استعمال کر رہے ہیں۔
ایک سوال کہ آکسیجن ایمرجنسی کا مطلب کیا ہے کے جواب میں ڈاکٹر اسداسلم نے بتایا کہ ’اس کا مطلب ہے کہ ہم نے تمام محکموں کو ہنگامی صورت حال سے آگاہ کر دیا ہے۔ ڈی سی لاہور اور کمشنر کو بھی آگاہ کر دیا ہے کہ اگر آکسیجن سپلائی کو بحال نہ ہوئی تو بڑی تعداد میں مریضوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہو جائیں گے۔‘
دوسری جانب محکمہ صحت پنجاب کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ پنجاب کے دوسرے شہروں گوجرانوالہ، گجرات اورسیالکوٹ میں کل تک کے لیے آکسیجن موجود ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ لاہور سے ان تینوں شہروں کو آکسیجن کی سپلائی ہوتی ہے۔ ’اگر کل کی سپلائی نہیں ملی تو حالات خراب ہو سکتے ہیں۔‘
محمکہ صحت کے مطابق گجرات میں 34 زیرعلاج مریض آکسیجن پر ہیں۔ گوجرانوالہ میں 54 زیرعلاج مریض اور گجرات میں 34 مریض آکسیجن پر ہیں۔
خیال رہے کہ ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی کی گرفتاری کے بعد احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
ٹی ایل پی کے کارکنان نے کئی مرکزی شاہراہیں بند کر رکھی ہیں۔ پنجاب صوبائی دارالحکومت لاہور میں جہاں سے سعد رضوی کو گرفتار کیا گیا شہر کے اندر بھی متعدد سڑکیں احتجاج کے باعث بند ہیں۔
آکسیجن سپلائی لاہور شہر سے مضافاتی علاقوں سے فیکٹریوں سے آتی ہے اور اس وقت شہر کے تمام داخلی اور خارجی راستے احتجاج کے باعث بند ہیں۔