’اُردن کے شہزادہ حمزہ ٹرائل کا سامنا نہیں کریں گے‘
پارلیمنٹ کے ممبران کا کہنا تھا کہ گرفتار ہونے والوں سے 'شاہی خاندان کے اصولوں کے مطابق نمٹا جائے گا' ’فائل فوٹو: اے ایف پی)
اردن کے وزیراعظم بشر الخصاونة نے 'بغاوت' ہونے سے انکار کیا ہے اور یہ کہ سابق ولی عہد شہزادہ حمزاہ بن حسین ٹرائل کا سامنا نہیں کریں گے۔
عرب نیوز کے مطابق پارلیمنٹ کے ارکان پارلیمنٹ صالح العرموطی، محمد العلا قمہ اور عمر عیاصرہ نے رویا نیوز ٹی وی کو بتایا کہ وزیراعظم نے تصدیق کی ہے کہ 'کوئی بغاوت نہیں ہوئی' اور جو ملوث تھے انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے سوائے شہزادہ حمزہ کے۔
پارلیمنٹ کے ارکان کا کہنا تھا کہ ’گرفتار ہونے والوں سے 'شاہی خاندان کے اصولوں کے مطابق نمٹا جائے گا۔‘
گذشتہ ہفتے اردن کے نائب وزیراعظم ایمن الصفدی نے کہا تھا کہ ’شہزادہ حمزہ ملک کو غیر مستحکم کرنے کے لیے غیر ملکی پارٹیوں کے ساتھ مل کر منصوبہ بندی کر رہے تھے اور انہیں کچھ عرصے سے نظر میں رکھا گیا تھا۔‘
ایک نیوز کانفرنس میں ایمن الصفدی کا کہنا تھا کہ ’حکام نے شہزادہ حمزہ اور غیر ملکی پارٹیوں کے درمیان مواصلات کی کھوج لگائی تاکہ اردن کی سکیورٹی کو نقصان پہنچانے کے اقدامات کا پتا لگایا جا سکے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’شواہد میں دیکھا گیا ہے کہ شہزادہ حمزہ بیرونی طاقتوں، یعنی اردن کی برائے نام اپوزیشن، کے ساتھ رابطے میں تھے اور عربی اور انگریزی میں دو ویڈیوز بھی ریکارڈ کی تھیں۔‘
نائب وزیراعظم ایمن الصفدی نے یہ بھی بتایا کہ ’شہزادہ حمزہ کی اہلیہ نے محفوظ طریقے سے فرار ہونے کے لیے کسی بیرون ملک کے نمائندے کے ساتھ رابطہ بھی کیا تھا۔‘