العربیہ نیٹ کے مطابق وزارت افرادی قوت نے سعودی عرب کے نجی اداروں کی درجہ بندی کے لیے نطاقات پروگرام متعارف کرایا ہوا ہے۔
درجہ بندی متعلقہ ادارے میں سعودی ملازمین کی تعداد، تنخواہوں کے تناسب اور غیر ملکیوں کے مقابلے میں سعودی ملازمین کی تعداد کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔ اس کی شروعات 26 نومبر 2014 کو کی گئی تھی۔
وزارت افرادی قوت نے نیا فیصلہ یہ کیا ہے کہ نطاقات پروگرام میں سعودائزیشن کا تناسب جانچنے کے لیے یہ پہلو دیکھا جائے گا کہ سعودی ملازم کی تنخواہ چار ہزار ریال سے کم نہ ہو۔
وزارت کا کہنا ہے کہ 'صرف ایسے سعودی ملازم کو نجی ادارے میں نطاقات پروگرام میں شامل کیا جائے گا جس کی کم سے کم تنخواہ چار ہزار ریال ہوگی۔ اگر تنخواہ اس سے کم ہوئی تو اسے نطاقات پروگرام سے خارج کردیا جائے گا۔'
یہ فیصلہ نجی اداروں کے تمام سعودی کارکنان اور سوشل انشورنس میں شامل تمام ملازمین پر لاگو ہوگا۔
وزارت افرادی قوت نے مزید کہا کہ 'اگر کسی نجی ادارے میں کسی سعودی ملازم کی تنخواہ تین ہزار ریال کے لگ بھگ ہوگی تو اسے نطاقات پروگرام کے تحت نصف سعودی ملازم قرار دیا جائے گا۔'
وزارت افرادی قوت نے توجہ دلائی کہ جزوقتی سعودی ملازم کو نطاقات پروگرام کے تحت نصف سعودی کارکن کے برابر مانا جائے گا بشرطیکہ نجی ادارہ سوشل انشورنس کا زر اشتراک جمع کرا رہا ہو اور جزوقتی ملازم کی کم سے کم تنخواہ تین ہزار ریال ہو۔
وزارت کا کہنا ہے کہ 'لچکدار اوقات کار کے ساتھ کام کرنے والے سعودی کو نطاقات پروگرام کے تحت ایک تہائی کارکن کے برابر مانا جائے گا بشرطیکہ وہ 168 ڈیوٹی اوقات پورے کرلے اور سوشل انشورنس کا زر اشتراک جمع کرانا بھی ضروری ہوگا۔'
لچکدار اوقات کار پروگرام میں سعودی عرب کے وہ طلبہ شامل ہوں گے جو جُز وقتی ڈیوٹی پابندی سے دے رہے ہوں۔ علاوہ ازیں لچکدار نظام کار کے مطابق عام سعودی کارکن بھی شامل ہوں گے جو جُز وقتی ڈیوٹی پابندی سے کرتے ہوں۔'
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں