Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بالی وڈ فلم کا کلپ پہلے شیئر پھر ڈیلیٹ: ’بہترین کامیڈی خان صاحب‘

قادر خان اس کلپ میں ڈائیلاگ بولتے ہیں کہ ’ہمیں مذہبی انتشار اور فرقہ وارانہ کشمکش پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔‘ (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر کافی فعال ہیں اور شاید یہی وجہ ہے کہ وہ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر سب سے زیادہ فالوؤرز رکھنے والے پاکستانی سیاستدان ہیں۔
وزیراعظم عمران خان انسٹاگرام پر بھی کافی سرگرم دکھائی دیتے ہیں اور اکثر وہ اپنے بچپن یا کرکٹ کے ابتدائی دنوں سے متعلق  پرانی تصاویر تو کبھی کسی مشہور شخصیت کے اقوال شیئر کرتے رہتے ہیں۔
حالیہ ملکی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر وزیراعظم نے بالی وڈ کے بگ بی امیتابھ بچن کی 1984 میں ریلیز ہونے والی فلم ’انقلاب‘ کا منظر شیئر کیا اور اس ویڈیو کلپ کے ساتھ لکھا: ’کرپٹ مافیاز نے پی ٹی آئی حکومت کے خلاف پہلے دن ہی سے منصوبہ بندی کی ہے۔‘
تاہم بعد میں وزیراعظم نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر ویڈیو کلپ ڈیلیٹ کردیا۔
ویڈیو کلپ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سیاسی جماعت کے ممبران کی میٹنگ ہو رہی ہے جس میں حکومت کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
بالی ووڈ ایکٹر قادر خان اس کلپ میں ڈائیلاگ بولتے ہیں کہ ’ہمیں مذہبی انتشار اور فرقہ وارانہ کشمکش پیدا کرنے کی ضرورت ہے جو حکومت کو سوچنے کے قابل نہیں چھوڑے گی اور پولیس اس بحران پر قابو پانے کے لیے کچھ کرنے سے قاصر ہے۔
جب یہ سب کچھ ہو رہا ہوگا تو ہم باہر نکلیں گے اور ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے ریلیاں نکالیں گے اور اس گندگی پر قابو پانے کے لیے اپنے آپ کو اور اپنی پارٹی کو ایک آپشن کے طور پر پیش کریں گے۔‘
وزیراعظم عمران خان نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے یہ کلپ تو ڈیلیٹ کردیا لیکن کچھ صارفین اتنے پھرتیلے نکلے کہ انہوں نے اس پوسٹ کا سکرین شاٹ لے لیا اور کچھ نے اس کی ویڈیو بنا کر ٹوئٹر پرشیئر کردی جس کے بعد صارفین کی جانب سے تنقید کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوگیا۔
صحافی نائلہ عنایت نے پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’گڈ بالی وڈ۔ عمران خان کی جان بچانے کے لیے۔‘

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کتابیں اور ٹی وی سیریز کی تجاویز دینے کو بنیاد بناتے ہوئے صارف فیضان رزاق نے لکھا کہ ’قوم کو ارطغرل کے پیچھے لگا کر خود انڈین فلم دیکھتے ہیں یہ صحیح ہے بھائی۔‘

کچھ صارفین ان سے شکوہ کرتے دکھائی دیے اور اسی حوالے سے ٹوئٹر صارف در شہوار نے لکھا کہ ’سانوں ارطغرل تے لا کے سوہنا ماہی بھارتی فلم ویکھن لگ پیا۔‘
گفتگو آگے بڑھی تو سرحد پار صارفین بھی اپنے خیالات کا اظہار کرنے لگےاور اپنے ملکی حالات کا موازنہ کرتے دکھائی دیے اور لکھا کہ ’انڈیا میں مودی اور امبانی یہ کر چکے ہیں۔ عمران خان دوسرے نمبر پر ہی رہیں گے۔‘
صارف آیوش نے لکھا کہ ’کیا مست پڑوسی ملے ہیں، بہترین کامیڈی خان صاحب۔‘
 
وزیراعظم عمران خان نے پوسٹ تو ڈیلیٹ کردی لیکن صارفین کے نہ ختم ہونے والے تبصروں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے کہ آخر انہوں نے پوسٹ ڈیلیٹ کیوں کی؟

شیئر: