Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایس او پیز پر عمل، پورے ملک میں فوج تعینات کر دی گئی: ڈی جی آئی ایس پی آر

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ ملک میں کورونا سے اموات میں اضافہ ہو رہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے مدد طلب کیے جانے کے بعد پورے ملک میں فوج تعینات کر دی گئی ہے جبکہ ان 16 شہروں میں اہلکاروں کی تعیناتی بڑھا دی گئی ہے جہاں کورونا کی شرح زیادہ ہے۔
پیر کے روزایک ویڈیو بیان میں ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے آرٹیکل 145 کے تحت سول اداروں کی مدد کے لیے فوج کو طلب کیا گیا تھا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کورونا کے اعداد و شمار بتاتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں کورونا کے 90 ہزار سے زائد ایکٹیو کیسز موجود ہیں۔
میجر جنرل بابر افتخار کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک میں کورونا کے باعث ہونے والی ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے احتیاطی تدابیر اپنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ماسک کا استعمال کیا جائے اور سماجی فاصلہ بھی برقرار رکھا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ آج صبح چھ بجے تمام اضلاع میں آرمی کے دستے سول انتظامیہ کی مدد کے لیے پہنچ چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں آکسیجن کی پیداوار کا 75 فیصد شعبہ صحت کے لیے مختص کی گئی ہے۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر صورت حال یہی رہی تو صنعتی شعبے کے لیے مختص آکسیجن بھی صحت کے شعبے کے لیے وقف کرنا پڑ سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت کورونا کی تیسری لہر جاری ہے اور یہ لہر پچھلی دونوں لہروں سے خطرناک اور جان لیوا ثابت ہو رہی ہے اور اموات کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا کی صورت حال انتہائی خطرناک ہو چکی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

بقول ان کے پوری دنیا اور ہمارا خطہ بالخصوص اس وبا سے شدید متاثر ہو رہا ہے،
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تشویشناک مریضوں کی تعداد بڑھ جانے سے ہیلتھ انفرسٹرکچر شدید دباؤ کا شکار ہے۔
’ملک کے 51 شہروں میں مثبت کیسز کی شرح پانچ فیصد سے زیادہ ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد، پشاور، مردان، نوشہرہ، چارسدہ، صوابی، راولپنڈی، لاہور، فیصل آباد، ملتان، بہاولپور، گوجرانوالہ، کراچی، حیدر آباد، کوئٹہ اور مظفر آباد یہ وہ شہر ہیں جہاں مثبت کیسز کی شرح انتہائی زیادہ ہے۔
ان 16 شہروں میں صورت حال کی مناسبت سے فوج کی اضافی تعیاتی کر دی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 23 اپریل کی وجہ سے اب تک سب سے زیادہ اموات ہوئیں، اس روز 157 افراد جان سے گئے۔ اس وقت ملک میں 570 افراد ویٹی لیٹرز پر ہیں۔
اور 4300 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ کچھ شہروں میں 90 فیصد سے زائد وینٹی لیٹرز بھر چکے ہیں۔
انہوں نے یہ بتایا کہ آج صبح چھ سے ہر ضلع کی سطح پر فوجی اہلکار سول انتظامیہ کی مدد کے لیے پہنچ چکی ہے،
ہر انتظامی ڈویژن کی سطح پر ایک ٹیم تعینات کر دی گئی ہے۔
اس ٹیموں کی سربراہی بریگیڈیر رینک کے افسران کریں گے۔

شیئر: