اسلام آباد: پمز ہسپتال کے کورونا وارڈز میں گنجائش ختم، دیگر سرجریز ملتوی
اسلام آباد: پمز ہسپتال کے کورونا وارڈز میں گنجائش ختم، دیگر سرجریز ملتوی
جمعہ 23 اپریل 2021 20:34
زبیر علی خان -اردو نیوز، اسلام آباد
گذشتہ 24 گھنٹوں میں پاکستان میں کورونا وائرس سے 144 افراد ہلاک ہوگئے (فوٹو: روئٹرز)
پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سب سے بڑے ہسپتال پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز) کے کورونا وارڈ میں گنجائش ختم ہونے اور مریضوں کے دباؤ کے باعث ہسپتال انتظامیہ نے تمام دیگر طے شدہ سرجریز ملتوی کر دی ہیں۔
ہسپتال کے جوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے وزارت قومی صحت کو کورونا کے مریضوں کے لیے متبادل انتظامات کرنے کے لیے خط لکھ دیا ہے۔
اردو نیوز کے پاس دستیاب خط کے مطابق کورونا مریضوں کا ہسپتال کے وارڈز اور ایمرجنسی پر شدید دباؤ ہے۔ ہسپتال میں کورونا مریضوں کے لیے مختص وارڈز بھر چکے ہیں۔
خط میں کہا گیا یے کہ کورونا کے مریض داخلے کے لیے ایمرجنسی رومز میں انتظار کر رہے ہیں اور بیڈز خالی نہ ہونے کی وجہ سے انہیں کورونا وارڈ میں داخل نہیں کیا جاسکتا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ہسپتال میں مریضوں کے دباؤ کے باعث آکسیجن پریشر پر بھی دباؤ بڑھ چکا ہے جس کے باعث ہسپتال میں طے شدہ سرجریز غیر معینہ مدت کے ملتوی کر دی گئی ہیں جبکہ کورونا کے مریضوں کو دیگر آئی سی یو میں منتقل کیا جائے گا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ کورونا مریضوں کو ان آئی سی یو میں منتقل کیا جائے جہاں آکسیجن پریشر برقرار رہ سکے گا۔ خط میں درخواست کی گئی ہے کہ کورونا کے مریضوں کے علاج کے لیے دیگر طبی مراکز میں سہولیات بڑھائی جائیں۔
خیال رہے پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد اور وبا سے اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
جمعے کو قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھاکہ ’ہم نے احتیاط نہیں کی تو لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا، کورونا ایس او پیز پر عمل کرانے کے لیے فوج بھی پولیس کے ساتھ سڑکوں پر نکلے گی۔‘
اس موقع پر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے کہا تھا کہ پانچ فیصد سے زائد کورونا کیسز والے علاقوں میں سکول بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ’ہوسکتا ہے ایسی صورتحال پیدا ہو کہ شہر میں لاک ڈاؤن کرنا پڑے، تمام بازار شام چھ بجے تک کھلے ہوں گے۔‘
اسد عمر نے بتایا تھا کہ ان ڈور ڈائننگ پر پابندی تھی، آؤٹ ڈور پر بھی پابندی لگائی جارہی ہے۔ ’دفاتر میں 50 فیصد سے زیادہ لوگوں کو نہ بلایا جائے۔‘
واضح رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے جمعے کو جاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس سے 144 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ پانچ ہزار 870 افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔