سعودی، یونانی انٹیلی جنس شیئرنگ میں نئے باب کا اضافہ
سعودی، یونانی انٹیلی جنس شیئرنگ میں نئے باب کا اضافہ
پیر 3 مئی 2021 14:41
دونوں ممالک نے دفاعی تعلقات کو فروغ دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں منشیات کی روک تھام کی ایجنسی کو حال ہی میں یونانی حکام کی جانب سے فراہم کی جانے والی رہنمائی کے نتیجے میں یونان کی مرکزی بندرگاہ پر بھنگ کی بڑی کھیپ پکڑی جانا یونان اور ریاض کے مابین دوطرفہ تعاون میں اضافے کے نئے باب کی نشاندہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق دونوں ممالک نے اپنے دفاعی تعلقات کو فروغ دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے لیکن یہ مخصوص معاملہ ظاہر کرتا ہے کہ انٹلیجنس امور پر تعاون اہمیت کا حامل ہوسکتا ہے۔
انسٹی ٹیوٹ آف یورپین اینڈ انٹرنیشنل سٹڈیز کے سینئر فیلو اور بیگن سادات سنٹر میں سٹریٹجک سٹڈیز کے ریسرچ ایسوسی ایٹ جارج تزوگوپولس نےعرب نیوزسے بات کی ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے یونانی حکام کو ٹنوں کے حساب سے بھنگ ضبط کرنے میں دی جانیوالی مدد عام مقاصد کے لئے انٹلیجنس معلومات کے تبادلے میں ممکنہ صلاحیتوں کا اظہار کرتی ہے۔
یونان کے مالیاتی جرائم کے سکواڈنے کہا ہے کہ منشیات کا انکشاف امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی کی اطلاع کے بعد کیا گیا۔
شپنگ کنٹینر، جن کے رجسٹرڈ مشمولات تین صنعتی کپ کیک بنانے والی مشینوں پر مشتمل تھے، 14 اپریل کوسمندری راستے سے لبنان پہنچے تھے۔
شیڈول کے مطابق یہ ٹرین کے ذریعے کچھ دن بعد شمالی مقدونیہ ، سربیا اور ہنگری کے راستے سلوواکیہ کے شہر براٹسلاوا کے لئے روانہ ہونے والے تھے۔
یونانی حکام نے 16 اپریل کو کنٹینر پر چھاپہ مارا اور مشینری کے اندردھاتی ٹینک کے ایک خانے میں چھپا ئی گئی 4.3 ٹن پروسیسڈ بھنگ برآمد کر لی۔
ضبط شدہ منشیات کی مالیت ایک اندازے کے مطابق 33 ملین یورو یعنی 39.6 ملین ڈالر تھی۔
یہ پہلا موقع نہیں جب یونانی اور سعودی حکام نے مل کر لبنان سے بڑی مقدار میں باہر لے جائی جانے والی منشیات ضبط کرنے کے لئے مل کر کام کیاہے۔
جنوری 2020 میں یونانی مالیاتی جرائم کے دستے نے سعودی ایجنسی کے ساتھ مل کر ایتھنز کی بندرگاہ پر ایک کنٹینر میں چھپی 1.3ٹن پروسیسڈ بھنگ برآمد کر لی تھی جسے لیبیا بھیجا جانا تھا۔
جارج تزوگوپولس نے بتایا ہےکہ عرب ممالک سے یونان کے روایتی سرگرم تعلقات قائم ہیں۔ اس سلسلے میں خلیجی ممالک اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کیا گیا ہے۔
حال ہی میں وزیر خارجہ نیکوس ڈینڈیاس اور وزیر دفاع نیکوس پناگیوتو پولس کے ریاض کے دورے سے یہ تعلقات نئی بلندیوں پر پہنچ گئے ہیں۔
مارچ میں رائل سعودی فضائیہ کے 6 ایف 15 جنگی طیارے ، ان کے عملہ اور معاون تکنیکی ماہرین بحیرہ روم کے پار ایک مشترکہ مشترکہ فضائی مشق، فالکن آئی ون میں حصہ لینے کے لئے یونانی جزیرے کریٹ پہنچے تھے۔
ریاض کے اپنے حالیہ دورے کے دوران ڈینڈیاس اور پاناگیوتوپولس نے سعودی عرب کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کے دفاع میں مدد کے لئے پیٹریاٹ 2 ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم ،130 اہلکاروں سمیت تعینات کرنے کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے اس انرجی انفرااسٹرکچر کو یمن کی ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کئی مرتبہ بیلسٹک میزائل اور ڈرون حملوں کا نشانہ بناچکی ہے۔