سعودی عرب فلور ملز کے بعد اناج کے گوداموں کی نجکاری کرے گا
سعودی عرب میں 3.3 ملین ٹن اناج ذخیرہ کرنے کی جگہ ہے۔( فوٹو عرب نیوز)
بلومبرگ کے مطابق دنیا میں گندم اور جو کا سب سے بڑا خریدار سعودی عرب اپنے اناج کے کچھ گودام فروخت کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔
اس معاملے سے واقف افراد کے مطابق سعودی عرب میں اناج کے ذخیرے کی اہم ذمہ دار تنظیم سعودی گرین آرگنائزیش (ساگو) کا مقصد اس سال گودام سائٹس کی فروخت شروع کرنا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ساگو غیر ملکی اور مقامی فرموں سے پیشکشیں طلب کرے گا تاہم ابھی اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے اور ساگو اپنے اثاثوں کو برقرار رکھ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے اثاثوں کی فروخت میں اضافہ کیا ہے کیونکہ وہ معیشت کو کھولنے اور متنوع بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ساگو مملکت کی نجکاری کے منصوبوں کا ایک اہم حصہ رہا ہے۔ ساگو نے پچھلے سال اپنی تمام فلورز ملز کو مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے گروپوں کو تقریباً 1.5 بلین ڈالر میں فروخت کیا۔
ساگو کی ویب سائٹ کے مطابق اس کے پاس 3.3 ملین ٹن اناج ذخیرہ کرنے کی جگہ ہے۔
بلومبرگ نے کہا کہ سعودی عرب نے جو کے سب سے بڑے درآمد کنندہ کے طور پر چین کا مقابلہ کیا اور سالانہ تقریباً 6.9 ملین ٹن جو خریداری کی۔ سعودی عرب زیادہ تر بھیڑوں، اونٹوں اور بکریوں کو چارہ کھلانے کے لیے اناج کا استعمال کرتا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں اناج پر توجہ رکھنے والی یہ آرگنائزیشن فروری 1972 میں شاہی فرمان کے ذریعے قائم کی گئی تھی۔ اس کی ذمہ داریوں میں فلور ملیں قائم کرنا اور چلانے کے علاوہ آٹے کی پیداوار کی نگرانی اور جانوروں کے چارے کی فیکٹریوں پر توجہ رکھنا شامل ہیں۔
سعودی گرین آرگنائزیشن(ساگو) کا مقصد مملکت میں اناج کے مناسب ذخیرہ قائم رکھنا، ہنگامی صورتحال میں اس مقدار کو برقرار رکھنا اور اناج کی خریداری شامل ہے۔