Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ نے دو حوثی عسکری رہنماؤں پر پابندیاں لگا دیں

حوثی باغی گیس کے ذخائر سے مالا مال علاقے مارب پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ کے خصوصی ایلچی برائے یمن نے کہا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے دو عسکری عہدیداروں پر پابندیاں عائد کر رہے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق یہ دو حوثی عہدیدار یمن میں گیس کے ذخائر سے مالا مال علاقے مارب پر قبضے کی غرض سے جارحانہ کارروائیوں کی رہنمائی کر رہے ہیں۔
امریکہ کے خصوصی ایلچی ٹم لینڈرکنگ، جو حوثیوں اور عرب اتحاد کے درمیان جنگ بندی پر زور دے رہے ہیں، نے جمعرات کو میڈیا بریفنگ سے خطاب میں کہا کہ یمن میں انسانی بحران کو کم کرنے کے لیے تمام ایئر پورٹس اور بندرگاہوں کو کھولنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ جمعرات کو حوثی ملیشیا کے جنرل سٹاف کے سربراہ محمد عبدالکریم الجمالی اور حوثیوں فورسز کے رہنما یوسف المدنی پر پابندیاں عائد کرے گا۔
خیال رہے کہ سعودی عرب نے رواں سال مارچ میں پورے یمن میں جنگ بندی کا مشورہ دیا تھا اور ملک میں جاری تنازعے کو ختم کرنے کی کوششوں کو مضبوط کرنے کی غرض سے فضائی اور بحری راستے دوبارہ کھولنے کا کہا تھا۔
لیکن حوثیوں کی جانب سے متعدد جوابی تجاویز سامنے آنے کے بعد سعودی منصوبے پر عمل درآمد نہیں ہو سکا۔ 
امریکی ایلچی نے کہا کہ حوثیوں کی مارب میں جارحانہ کارروائیوں کے ختم ہونے کے کوئی امکانات نہیں ہیں تاہم 10 لاکھ  لوگوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہے۔

امریکی ایلچی یمن میں جنگ بندی پر زور دے رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ امریکہ اس معاملے کا طویل المدتی حل چاہتا ہے جس پر جنگ بندی کے بعد بھی عمل درآمد کیا جائے۔
ٹم لینڈرکنگ کے مطابق اسی کے ذریعے یمن کے لوگوں کو ضروری انسانی امداد میسر ہو سکتی ہے۔

شیئر: