Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب اتحاد کے فضائی حملے میں سینیئر حوثی رہنما کی ہلاکت

حوثی ملیشیا کے اعلی عہدیدار نے بھی زکریا الشامی کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔( فوٹو عرب نیوز)
یمن کے ایک فوجی عہدیدار نے عرب نیوز کو ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے ایک سینیئر فوجی رہنما کی گزشتہ ہفتے وسطی صوبے مارب میں عرب اتحاد کی فضائی کارروائی میں ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
فوجی عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’میجر جنرل زکریا یحیی الشامی جو حوثی کابینہ کے وزیر اور ملیشیا کی فوج کے سابق چیف آف سٹاف تھے بدھ کو ایک کارروائی کے دوران حوثی جنگجووں کی قیادت کرتے ہوئے ہلاک ہوگئے‘۔
یمنی فوجی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’یہ حوثیوں کے لیے ایک بہت بڑا دھچکا ہے۔ الشامی حوثیوں کے ملٹری ونگ کا کمانڈر تھا۔ الصمد کے بعد عرب اتحاد کے فضائی حملے میں مارے جانا والا حوثیوں کا سب سے اہم رہنما ہے‘۔
یمنی عہدیدار حوثیوں کے سینیئر رہنما صالح الصمد کا حوالہ دے رہے تھے جو 2018 میں ہلاک ہوئے۔
 حوثیوں کے ایک اعلی عہدیدار نے بھی اتوار کو عرب اتحاد کی مطلوبہ فہرست میں حوثی ملیشیا کے چوتھے رہنما زکریا الشامی کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔
عرب نیوز کے مطابق عرب اتحاد نے اس سے قبل الشامی کی گرفتاری یا ان تک پہنچنے والی معلومات فراہم کرنے والے شخص کو 20 ملین ڈالر انعام دینے کا اعلان کیا تھا۔
وہ عرب اتحاد کی ’اے فہرست‘ میں حوثی ملیشیا کے چوتھے ممبر تھے جس میں 40 رہنماؤں اور عناصر کے نام شامل ہیں جو حوثی دہشت گردی کی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی، ان پر عمل درآمد اور ان کی حمایت کے ذمہ دار ہیں۔

اتحادی فوج نے حوثی ملیشیا کے مقامات کو نشانہ بنانے کے لیے حملے کیے ہیں( فوٹو العربیہ)

اس سے پہلے عرب اتحادی فوج نے یمن کے دارالحکومت صنعا کے قریب حوثی ملیشیا کے مقامات کو نشانہ بنانے کے لیے فضائی حملے کیے۔ یہ مقامات اس گروپ کی جانب سے  میزائل تیار کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے تھے۔
العربیہ ٹی وی نے یمنی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ نشانہ بنائی جائے والی سہولتیں صنعا اور الحديدة میں تھیں۔
اس سے قبل عرب اتحاد نے صنعا کے جنوب اور شمال میں حوثی ملیشیا کے مقامات اور فوجی بیرکوں پر بمباری کی تھی۔
واضح رہے کہ حالیہ ہفتوں میں حوثی باغیوں کے سعودی عرب پر میزائل اور ڈرون حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

شیئر: