Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چوہدری نثار کا حلف اٹھانا کیوں ضروری؟

2018 کے انتخابات میں چودھری نثار نے صوبائی اسمبلی کی نشست جیتی تھی لیکن وہ حلف اٹھانے کے لیے اسمبلی میں نہیں آئے۔ (فوٹو: ٹوئٹر) 
پاکستان کے میڈیا پر ماضی میں میاں نواز شریف کے معتمدِ خاص چوہدری نثارعلی خان کے بارے میں خبریں ایک دفعہ پھر زیر گردش ہیں کہ وہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی کا حلف اٹھا رہے ہیں۔ 
 ایسی خبریں پہلے بھی آتی رہی لیکن چوہدری نثار نے حلف نہیں اٹھایا۔ جولائی 2018 کے انتخابات میں انہوں نے ممبر صوبائی اسمبلی کی نشست جیتی تھی لیکن وہ حلف اٹھانے کے لیے گزشتہ تین سال سے اسمبلی میں نہیں آئے۔ 
کیا چوہدری نثار کے ممکنہ حلف اٹھانے کا تعلق پنجاب میں ہونے والی نئی سیاسی تبدیلیاں ہیں جس میں حکمراں جماعت میں ترین گروپ کھل کر سامنے آ چکا ہے؟ یا پھر ان کے دیرینہ دوست سمجھے جانے والے شہباز شریف بھی ایک مرتبہ پھر متحرک سیاست شروع کر چکے ہیں اور اس ممکنہ حلف کا تعلق اس بات سے ہے؟ سیاسی پنڈتوں کے نزدیک ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔
مسلم لیگ ن کی سیاست سے آگاہ صحافی سلمان غنی کے مطابق ’سر دست ان میں سے کوئی بات نہیں ہے۔ وہ ایک تکنیکی صورت حال کے پیش نظر حلف اٹھائیں گے، اگر اٹھائیں گے۔ میری کچھ عرصہ قبل ان سے بات ہوئی تھی تب یہ خبر گرم تھی تھی کہ وہ 18 مئی کو حلف اٹھائیں گے لیکن انہوں نے ذاتی طور پر اس خبر کی تردید کی تھی لیکن اب ایسی خبریں آرہی ہیں کہ ان کے حلقے کے قریبی دوستوں نے انہیں اس بات پر راضی کر لیا ہے۔‘ 
سلمان غنی نے بتایا کہ حکومت الیکشن ایکٹ میں ایک آرڈیننس کے ذریعے ترمیم لا رہی ہے جس میں یہ شق ہوگی کہ الیکشن جیتنے والا 60 دن کے اندر اندر حلف اٹھانے کا پابند ہو گا۔
’اس سے پہلے قانون اور اسمبلی رولز اس بارے  میں خاموش تھے کہ اگر الیکشن جیتنے والا رکن حلف نہیں اٹھاتا تو اس کی حیثیت کیا ہو گی۔ اس سے پہلے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز نے بیماری کی حالت میں الیکشن جیتا لیکن حلف نہیں اٹھایا۔ اسحاق ڈار نے سینیٹر بننے کے باوجود ابھی تک حلف نہیں اٹھایا۔ 

کچھ لوگ چودھری نثار کے مبینہ طور پر سرگرم ہونے کے فیصلے کو ترین گروپ سے بھی جوڑ رہے ہیں (فوٹو:فیس بک جہانگیر ترین)

چوہدری نثار 1985 سے الیکشن لڑ رہے ہیں اور آٹھ بار مسلسل منتخب ہوئے ہیں۔ 2018 کے انتخابات میں وہ قومی اسمبلی کی نشست پر ہار گئے لیکن اس حلقے میں صوبائی اسمبلی کی نشست سے وہ 30 ہزار ووٹوں کے فرق سے جیتے۔
انہوں نے الزام بھی عائد کیا کہ انہیں دھاندلی سے ہرایا گیا ہے اور انہوں نے صوبائی اسمبلی کا حلف بھی احتجاجاً نہیں اٹھایا۔  
ایک فوجی خاندان سے تعلق رکھنے والے چوہدری نثار میاں نواز شریف کی ’کچن کیبینٹ‘ کے خاص رکن رہے ہیں۔ میاں نواز شریف سے رفاقت اور میاں شہباز شریف سے ان کے گہری دوستی کی وجہ سے گزشتہ تقریبا تین دہائیوں سے مسلم لیگ کی سیاست میں چوہدری نثار کا اہم کردار رہا ہے۔

چوہدری نثار میاں نواز شریف کی ’کچن کیبینٹ‘ کے خاص رکن رہے ہیں۔ (فائل فوٹو)

تاہم 2018 کے الیکشن سے پہلے ہی ن لیگ سے ان کی طویل رفاقت اس وقت ٹوٹ گئی جب انہوں نے اپنی ہی قیادت کے خلاف پانامہ لیکس کے بعد کھل کر بولنا شروع کر دیا اور مریم نواز کو جنھیں وہ ’بچہ‘ قرار دے چکے ہیں، لیڈر ماننے سے انکار کیا۔
البتہ سیاسی مبصرین کے مطابق شہباز شریف اپنی صلح جو طبیعت کی وجہ سے چوہدری نثار کے بہت قریب ہیں اور یہ دوستی اب بھی جاری ہے۔ کچھ عرصہ قبل شریف برادارن کی والدہ کی وفات پر چوہدری نثار طویل عرصے کے بعد تعزیت کے لیے رائے ونڈ بھی گئے تھے۔

شیئر: