غزہ میں جنگ بندی پر عمل جاری، مصری مصالحت کاروں کی فریقین سے بات چیت
غزہ میں جنگ بندی پر عمل جاری، مصری مصالحت کاروں کی فریقین سے بات چیت
ہفتہ 22 مئی 2021 16:26
غزہ کے صحت حکام کے مطابق 11 روزہ جنگ کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 248 ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد جاری ہے جب کہ مصری مصالحت کاروں نے دونوں فریقین سے رابطہ کیا ہے تاکہ دیرپا امن قائم کیا جا سکیں۔
خیال رہے مصر کی مصالحت کاری میں ہونے والی جنگ بندی پر عمل درآمد جمعے کو علی الصبح شروع ہو گیا تھا جس کے ساتھ 11 روزہ جنگ کا احتتام ہوا جس کے دوران اسرائیل نے غزہ پر شدید فضائی حملے کیے جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ حماس نے بھی اسرائیل پر ہزاروں راکٹس فائر کیے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مصر نے جمعے کی دوپہر کو ایک وفد اسرائیل بھیجا تاکہ مستقل جنگ بندی کے لیے معاہدہ کیا جا سکیں۔ حماس کے عہدیداروں کے مطابق غزہ کے فلسطینیوں کے لیے امداد کا معاملہ بھی بات چیت کا حصہ ہے۔
حکام کے مطابق جعمے سے وفد کے اراکین غزہ اور اسرائیل آ جا رہے ہیں اور فریقین کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
جمعے کو اسرائیلی پولیس اور فلسطینی مظاہرین کے درمیاں مسجد الاقصیٰ میں ہونے والی جھڑپوں کے باوجود حماس کی جانب سے راکٹ فائر کرنے کی کوئی خبر ابھی تک نہیں آئی ہے اور نہ اسرائیل کی جانب سے اب تک غزہ پر کوئی فضائی حملہ ہوا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو کہا تھا کہ امریکہ اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر انسانی امداد غزہ پہنچانے اور غزہ کی آباد کاری کے لیے کام کرے گا۔
تاہم انہوں نے کہا تھا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ مذکورہ فنڈ حماس کو مسلح کرنے کے لیے استعمال نہ ہو۔ مغربی ممالک حماس کو دہشت گرد تنظیم مانتے ہیں۔
جو بائیڈن نے جمعرات کو کہا تھا کہ امریکہ اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر انسانی امداد غزہ پہنچانے اور غزہ کی آباد کاری کے لیے کام کرے گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
غزہ کے صحت حکام کے مطابق 11 روزہ جنگ کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 248 ہے جن میں 66 بچے بھی شامل ہیں۔
تاہم اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس کی فوج نے حماس اور اسلامی جہاز کے 200 جنگجوؤں کو ہلاک کیا اور غزہ میں 17 سویلین شدت پسندوں کے راکٹس حملوں میں مارے گئے جو کہ ٹاگٹ تک نہ پہنچ سکے اور غزہ ہی میں گر گئے۔
راکٹ حملوں میں دو بچوں سمیت 13 اسرائیلی بھی مارے گئے جن میں ایک فوجی اور تین غیرملکی امداری کارکن تھے۔