دو ریاستی حل اسرائیل اور فلسطین کے مستقبل کے لیے بہترین: امریکہ
امریکی وزیر خارجہ نے اپنے اسرائیلی ہم منصب سے اسرائیل اور فلسطین کے مستقبل کے بارے میں بات کی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے اپنے اسرائیلی ہم منصب سے کہا ہے کہ ’اسرائیل اور فلسطین کے مسئلے پر دو ریاستی حل اسرائیل کے مستقبل کے لیے بہترین ہے۔‘
عرب نیوز کے مطابق امریکی دفتر خارجہ کی جانب سے پیر کو جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ’ وزیر خارجہ نے اسرائیلیوں، فلسطینیوں اور مشرق وسطیٰ کے بہتر مستقبل کے لیے امریکی نقطہ نظر بیان کیا ہے۔‘
امریکی وزارت خارجہ کے مطابق اسرائیل کے وزیر خارجہ گابی آشکنازی کے ساتھ ٹی فونک کال کے دوران امریکی وزیر خارجہ نے بتایا کہ ’بائیڈن انتظامیہ سمجھتی ہے کہ دو ریاستی حل ہی اسرائیل کے ایک یہودی اور جمہوری ریاست کو یقینی بنانے اور ایک جمہوری فلسطینی ریاست کے ساتھ پُرامن طریقے سے رہنے کا حل ہے۔‘
دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے خطے میں سکیورٹی کے چیلنجز اور ان مسائل کے حل کے لیے تعاون جاری رکھنے پر بات کی۔
آشکنازی اور بلنکن نے اسرائیل اور امریکہ کے درمیان مستقل شراکت داری کو سراہا اور عزم کیا کہ دونوں ممالک آنے والے چیلنجز سے مل کر نمٹیں گے۔
جو بائیڈن انتظامیہ نے جنوری میں فلسطینیوں کے ساتھ تعلقات کی بحالی اور فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے امداد کی تجدید کا اعلان کیا تھا۔
اقوام متحدہ میں قائم مقام امریکی سفیر رچرڈ ملر نے سلامتی کونسل میں کہا تھا کہ’ امریکی صدر جو بائیڈن کی مشرق وسطیٰ پالیسی باہمی اتفاق سے دو ریاستی حل کی حمایت کرے گی جس میں اسرائیل امن اور سلامتی کے ساتھ رہے اور ایک قابل وجود فلسطینی ریاست بھی پہلو بہ پہلو موجود رہے‘۔
انہوں نے کہا تھا کہ’ بائیڈن انتظامیہ فلسطینوں کی امداد کی بحالی اور ٹرمپ انتطامیہ نے جو سفارتی مشن بند کردیے تھے انہیں دوبارہ کھولنے کے لیے اقامات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔‘