Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حماس کے سربراہ اسماعیل ھنیہ بات چیت کے لیے قاہرہ میں

مصر نے اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا تھا۔(فائل فوٹو روئٹرز)
فلسطین اور مصری ذرائع نے کہا ہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ مصری حکام اور فلسطینی دھڑوں کے مابین رواں ہفتے ہونے والے بات چیت کے پہلے سلسلے میں منگل کو قاہرہ پہنچے ہیں جس کا مقصد اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کو تقویت دینا ہے۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نےخبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ اسماعیل ہنیہ کا یہ دورہ قاہرہ کی خصوصی دعوت کے جواب میں سامنے آیا ہے جو فلسطینی دھڑوں کے وسیع اجلاس سے قبل اگلے ہفتے کے آغاز میں شروع ہو سکتا ہے۔
خیال رہے کہ مصر نے 10 مئی کو اسرائیل اور حماس کے مابین 11 روزہ جنگ ختم کرانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
اس تنازعہ کے دوران غزہ پر اسرائیل کے سیکڑوں فضائی حملوں میں 250 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہوگئے تھے۔ اسرائیل میں غزہ کے عسکریت پسندوں کے ذریعے فائر کیے گئے راکٹوں میں 13 اسرائیلی ہلاک ہو گئے تھے۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ اور مصری حکام اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے ساتھ ساتھ غزہ کے لیے تعمیر نو کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔
مصر نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے 500 ملین ڈالر مختص کرے گا۔
مصری ذرائع نے بتایا کہ مصری حکام نے فلسطینی صدر محمود عباس سمیت حماس کے ’حریف فتح ‘کے ممبروں سے ملاقات کی امید کی ہے۔
ایک فلسطینی عہدیدار نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں جبرل راجوب کی سربراہی میں فتح کے ایک وفد کی قاہرہ میں آمد متوقع ہے۔

مصر، غزہ کی تعمیر نو کے لیے 500 ملین ڈالر مختص کرے گا۔( فوٹو اے ایف پی)

مصر نے ماضی میں فلسطینی دھڑوں کے مابین تعاون کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے جو خطے میں امن کے فروغ کے لیے کسی بھی وسیع تر کوششوں کے لیے انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے غزہ کے تباہ شدہ علاقے کی تعمیر نو کے لیے حکام کو غزہ تک سامان کی فراہمی میں تیزی لانے کا حکم دیا تھا۔
یہ ہدایات فلسطینی صدر محمود عباس کی درخواست اور مصر کے خفیہ ادارے کے سربراہ عباس کامل اور فلسطینی وزرا کے مابین ملاقات میں دی گئی تھی۔
مصر کے صدرعبدالفتاح السیسی نے حکام کو یہ ہدایت بھی کی کہ وہ اسرائیل اور حماس کے مابین قیدیوں اور لاپتہ افراد کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ’کوششیں جاری رکھیں‘ اور ’ملاقاتیں کریں۔

شیئر: