Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عالمی ادارہ صحت نے فلپائن کو پولیو سے پاک ملک قرار دے دیا

ملگ گیر مہم میں 80 فیصد سے زائد ایسے بچوں کو محفوظ بنایا گیا جنہیں پولیو کے قطرے نہیں پلائے گئے تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے جمعے کو اعلان کیا ہے کہ ایک کامیاب ویکسینیشن مہم کے بعد فلپائن ایک بار پھر پولیو سے پاک ملک بن گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس کامیابی نے ملک میں کورونا ویکسین کے حوالے سے بھی امید پیدا کر دی ہے جہاں ویکسین کے حوالے سے عدم اعتماد بہت زیادہ ہے۔
فلپائن میں سنہ 2019 میں تقریباً دو دہائیوں کے بعد پولیو دوبارہ سے نمودار ہوا تھا جس کے بعد لاکھوں بچوں کو معذور بنا دینے والی اس بیماری سے بچانے کے لیے ملک گیر مہم کا آغاز کیا گیا۔
اس سے تقریباً 17 افراد متاثر ہوئے لیکن طبی حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ 16 مہینوں میں کسی بچے یا ماحول میں وائرس دریافت نہیں ہوا۔
اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت کپ فلپائن میں نمائندے رابیندر ابھیسنگھے کا کہنا ہے کہ ’ہم پولیو سے آزادی کا جشن منا رہے ہیں۔‘
ملگ گیر مہم میں 80 فیصد سے زائد ایسے بچوں کو محفوظ بنایا گیا جنہیں پولیو کے قطرے نہیں پلائے گئے تھے جس کے حوالے سے رابیندر ابھیسنگھے کا کہنا تھا کہ ’یہ وائرس کی منتقلی کو روکنے کے لیے کافی ہے۔‘
سنہ 2019 میں پولیو کا آغاز مہلک ڈینگی بخار اور خسرہ کی وبا کے فورا بعد ہو گیا تھا۔
پولیو انتہائی متعدی بیماری ہے اور یہ فالج اور یہاں تک کہ موت کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ اس کا کوئی علاج بھی نہیں ہے۔
فلپائن کے صحت کے حکام کو امید ہے کہ پولیو ویکسینیشن کی کامیاب کوشش کو کورونا ویکسین مہم میں بھی نقل کیا جائے گا۔
فلپائن میں ابھی تک صرف 16 لاکھ افراد کو کورونا کے خلاف ویکسین کی دونوں خوراکیں لگی ہیں۔ سپالئی کی قلت اور حفاظت کے خدشات کو اس سست رفتاری کی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے فلپائن کے انڈر ہیلتھ سیکریٹری کا کہنا ہے کہ ’ہمارے پاس مخلتف سرویز ہیں جو اس بات کا اشارہ کرتے ہیں کہ ویکسین پر لوگوں کا اعتماد کم ہے لیکن اس (پولیو) مہم نے کچھ اور ہی ثابت کیا ہے۔‘

شیئر: