پاکستانی یونیورسٹیوں میں تعلیم کے لیے 500 فلسطینی طلبا کو وظائف
پاکستانی یونیورسٹیوں میں تعلیم کے لیے 500 فلسطینی طلبا کو وظائف
جمعرات 17 جون 2021 12:51
فلسطینی سفیر نے پاکستانی یونیورسٹیز میں داخلے کی اجازت پر شکریہ ادا کیا۔ (فوٹو عرب نیوز)
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے زیر اہتمام پاکستان میں قائم انسٹی ٹیوٹ کامسٹک فلسطینی طلباء کو آئندہ دو سال میں 500 سکالرشپ میں مکمل فنڈ فراہم کرے گا۔
کومسٹک تنظیم کے ترجمان نے گذشتہ روز بدھ کوعرب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ فلسطینی طلبا کو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبے میں سپورٹ کیا جائے گا۔
مکہ مکرمہ میں1981 میں اسلامی سربراہی اجلاس میں 57 او آئی سی ممبر ممالک کے تعاون سے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے متعلق کامسٹک کا آغا ز کیا گیا۔
کامسٹک کے اہم اہداف میں سے ایک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں رکن ممالک کی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔
ان وظائف کا اعلان اسلام آباد میں کومسٹک کے کوآرڈینیٹر جنرل ڈاکٹر ایم اقبال چوہدری نے ایک روز قبل کیا۔
واضح رہے کہ یہ نئی سکالرشپ سکیم پاکستانی حکومت کی جانب سے100سکالرشپ کی سالانہ فراہمی سے الگ ہے۔
کامسٹک نے یہ نیا پروگرام ریسرچ فیلوشپس، ٹیکنیشن ٹریننگ اور دیگر مضامین کے لئے ورکشاپ گرانٹ کے بارے میں شروع کیا ہے۔
کمیٹی کے میڈیا مشیر مرتضیٰ نور نے عرب نیوز کو بتایا کہ یہ 500 مکمل فنڈڈ وظائف ہیں جو انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ طلباء کو ایسوسی ایشن آف پرائیوٹ سیکٹر یونیورسٹیز آف پاکستان اور کامسٹک کنسورشیم آف ایکسی لینس کے ممبر اداروں کے اشتراک سے دئیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام کی حمایت پاکستان میں 24 نجی اور 14 پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں نے کی ہے ۔ رواں ماہ کے آخر تک اس سکالرشپ پر کام شروع ہو جائے گا۔
مرتضیٰ نور نے مزید بتایا ہے کہ یہ گرانٹ آئندہ تعلیمی سال میں پیش کی جائے گی جیسا کہ بیشتر یونیورسٹیوں میں اس سال ستمبر سےنئے تعلیمی سال کا آغاز ہورہا ہے۔
مرتضیٰ نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہر طالب علم کو اوسطا 10 لاکھ روپے وظیفہ دیا جائے گا۔ اگر کوئی طالب علم نجی یا سرکاری یونیورسٹی میں جانے کا ارادہ رکھتا ہو تو نظم و ضبط کے لحاظ سےاس رقم میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
نور نے کہا کہ کئی برسوں سے فلسطین میں جاری تشدد اور تنازع نے فلسطینی ریاست کے تعلیمی اور معاشرتی بنیادی ڈھانچے کو تباہ کردیا ہے لہذا کامسٹک نے فلسطینیوں کی حمایت کے لئے یہ سکیم شروع کی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اعلی تعلیم ہمارا مینڈیٹ ہے اور ہم فلسطینی طلبا کو پاکستان کی بہترین یونیورسٹیوں میں جدید تعلیم فراہم کرنا چاہتے ہیں ۔
ان وظائف کے اہل ہونے کے لیے طلبا کو فلسطینی پناہ گزین یا فلسطین کے رہائشی ہونا ضروری ہے۔ وظائف میں طلبا کے لیے سفری اور ہاسٹل کی سہولیات سمیت طلبا کے دیگر اخراجات شامل ہیں۔
سکالرشپ حاصل کرنے کے لیے طلبا کا ڈسپلن کے لحاظ سے یونیورسٹی کے تعلیمی معیار پر پورا اترنا ضروری ہے۔
سکالرشپ سکیم کو عملی جامہ پہنانے کے لئے کومسٹک کی جانب سے یونیورسٹیوں کے تعاون سے پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ تشکیل دیا جا رہا ہے۔
طلبا کی شہریت کی تصدیق کے لیے اسلام آباد میں فلسطینی سفارت خانے کو بھی شامل کیا جائے گا۔
پاکستان میں فلسطینی سفیراحمد ربیع نے فلسطینی طلبا کو یہاں کی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دینے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
سفیر نے کہا کہ ہم فلسطینی طلباء کے لئے اپنے تعلیمی اداروں کے دروازے کھولنے پر پاکستان کے مشکور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے تعاون سے اس اقدام کے لئے کامسٹک کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جس نے سکالرشپ کی یہ نئی سکیم متعارف کروائی جو فلسطینی طلبا کے لئے بہت فائدہ مند ثابت ہوگی۔